جیلیں قیدیوں سے بھر جانے کے باعث حکومت قیدیوں کو جلد رہا کرنے کا فیصلہ کرنے پر مجبور ہوگئی تاکہ قیدیوں کو رکھنے کے لئے جیلوں میں جگہ مل سکے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق جیلوں میں مزید قیدیوں کی گنجائش پیدا کرنے کے لیے برطانیہ کی لیبر حکومت ستمبر سے قیدیوں کی قبل از وقت رہائی کا عمل شروع کرے گی اور یہ خبر برطانیہ کی جیلوں کے متعلق ہی ہے۔
نجی چینل جیو کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں مزید صرف 700 مرد قیدیوں کی گنجائش باقی ہے جو ممکنہ طور پر آئندہ چند ہفتوں میں ختم ہوجائے گی جس کے بعد پولیس تھانوں میں بنے حوالات کو استعمال کرنا پڑے گا اور یوں سڑکوں پر پولیس کی گشت میں کمی ہوسکتی ہے۔
حکومتی منصوبے کے مطابق جیلوں میں جگہ بنانے کے لیے حکومت نے 40 فیصد سزا کاٹنے والے قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کیا ہے۔
قیدیوں کی رہائی ستمبر سے شروع ہوگی اور ابتدائی طورپر تقریباً ساڑھے 5 ہزار قیدی رہا کیے جائیں گے، سنگین اور جنسی جرائم میں سزا پانے والے قیدی اس رعایت سے مستفید نہیں ہوسکیں گے۔
برطانیہ کی وزیر انصاف شبانہ محمود کا کہنا ہے کہ جیلوں میں گنجائش کی کمی کے مسئلے سے ابھی نہ نمٹا گیا تو کریمنل جسٹس سٹم تباہ ہونے کا خدشہ ہے، انہوں نے کہا کہ 18 ماہ بعد اس منصوبے پر نظر ثانی کی جائے گی۔