اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ملک کی معروف کاروباری شخصیت جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کو طلب کرلیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے جانب سے جہانگیر ترین اور بیٹے علی ترین کو طلبی کے نوٹس جاری کردیئے ہیں، نوٹس کے متن کے مطابق دونوں افراد کو مالی بے ضابطگیوں کے کیس میں طلب کیا گیا ہے۔
نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ 9 اپریل کو جہانگیر ترین اور علی ترین ایف آئی اے لاہور آفس میں پیش ہوکر مالی بے ضابطگیوں سے متعلق کیس میں جواب جمع کرائیں۔ نوٹس کے مطابق جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے پیش نہ ہوئے تو تصور کیا جائے گا کہ ان کے پاس اپنے دفاع میں کچھ نہیں ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیر ترین کو 2 جبکہ علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کے لیے طلب کیا ہے۔ ایف آئی اے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ علی ترین نے والد سے مل کر شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کیا۔ اسی طرح ایف آئی اے کی علی ترین کو 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین سے سوال کیا ہے کہ جے کے ایف ایس ایل چینی کے کاروبار کو کیوں بیچاگیا؟، گنے کا کاروبار بیچنے کے لیے کیا کہیں بھی اشتہار دیاگیا تھا؟ کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور اس کی کیا قیمت لگائی گئی تھی؟
ایف آئی اے نے یہ بھی سوال کیا کہ گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت 4 ارب 35 کروڑ روپے کیسے لگائی گئی؟ اس کی دستاویزات بھی فراہم کی جائیں گے۔ جے کے ایف ایس ایل کو فروخت کرکے جو رقم 4 ارب 35 کروڑ روپے کہاں خرچ کیے؟ اس کی بھی منی ٹریل دی جائے۔