کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر بولان میں دہشتگردوں کے حملے کے بعد فورسز کا آپریشن جاری ہے جس میں اب تک 190 یرغمال مسافروں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے جبکہ 30 دہشتگرد بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشتگرد خودکش بمبار معصوم لوگوں کو بطورڈھال استعمال کررہے ہیں اس لیے سکیورٹی فورسز یرغمالیوں کے سبب انتہائی احتیاط سے کام لےرہی ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نےخودکش بمباروں کو یرغمالی مسافروں کے پاس بٹھایا ہوا ہے اور خودکش بمبار دہشتگرد خود کش جیکٹس پہنے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل بازیاب کرائے گئے 107 مسافروں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے بتائے گئے تھے جب کہ 17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
بازیاب مسافر مال بردار ٹرین کے ذریعے مچھ پہنچے
گزشتہ رات سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں مال بردار ٹرین مسافروں کو لے کر مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچی جب کہ دیگر بازیاب افراد کو بھی محفوظ مقامات پر پہنچایا جارہا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں اب تک 27 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا جاچکا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشتگرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں اور فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں، فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے اور دہشتگردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکرپیس 9 بوگیوں پر مشتمل تھی اور ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے، ٹرین منگل کی صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی، مسافر ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی کہ اس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا کیا گیا اور پھر ٹرین پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
ٹرین سرنگ میں کھڑی ہے
لیویز حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس فائرنگ کا واقعہ بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) کے علاقے پیروکنری میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا جبکہ ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشتگردوں نے جعفرایکسپریس کو سرنگ میں روک کرمسافروں کویرغمال بنایا ، انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسزموقع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اوربچوں کی ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق دہشتگرد حملے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہے، واقعے کے بعد سبی اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ایمرجنسی ڈیسک قائم کردی گئی ہے۔