سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بالآخر 8 فروری 2024 کو ملک میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا۔ الیکٹورل باڈی جس نے جمعرات کو سپریم کورٹ میں پاکستان میں بروقت انتخابات کرانے کی درخواستوں کی سماعت میں انتخابات کے لیے 11 فروری کی تاریخ دی تھی، ہدایت کی گئی تھی کہ صدر مملکت کے مشاورت کی جائے اور تصدیق شدہ تاریخ کا اعلان کیا جائے جسے تبدیل نہیں کیا جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنر سلطان راجہ اور صدر عارف علوی کے درمیان ملاقات کے بعد انتخابات 8 فروری کو کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔جمعہ کو ہونے والی سماعت میں تاریخ کے اعلان کا نوٹیفکیشن عدالت عظمیٰ میں پیش کیا گیا جس نے بعد ازاں فیصلہ سنایا۔
یہ اعلان ان لوگوں کے لیے راحت کے طور پر سامنے آیا ہے جو یہ سمجھتے تھے کہ انتخابات جلد نہیں ہوں گے۔ بلاشبہ، یہ بہت خوش آئند خبر ہے، یہاں تک کہ اگر اس کا مطلب یہ ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک بار پھر اپنی بات کو رد کردے گا کیونکہ یہ تاریخ ‘جنوری کے آخر’ کی ٹائم لائن سے تھوڑی تاخیر کی نمائندگی کرتی ہے۔
یہ فیصلہ آئین کے مطابق انتخابات کرانے کی 95 دن کی ڈیڈ لائن کی خلاف ورزی کی بھی نمائندگی کرتا ہے۔ عدالت نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ صدر کو انتخابات کی تاریخیں دینے کا اختیار نہیں ہے۔
اب جبکہ دھند ہٹ گئی ہے، الیکشن کمیشن کی مسلسل جانچ پڑتال ہوگی۔ کیونکہ اس نے جان بوجھ کر اس سال متعدد مواقعوں پر آئین کی خلاف ورزیاں کیں، ہر خلاف ورزی کو اس عذر کے ساتھ جواز پیش کیا کہ ایسے انتخابات کا انعقاد نہیں ہوسکتا، اگر ان تمام خلاف ورزیوں کے بعد بھی شریک فریقین کو اپنا مقدمہ عوام کے سامنے پیش کرنے کے مساوی موقع سے محروم رکھا جاتا ہے تو یہ سب کچھ بے سود ہو گا۔ الیکشن کمیشن کو یہ ظاہر کرنا چاہیے کہ وہ نیک نیتی سے کام کر رہا تھا۔