لگتا ہے کہ ایشیا کپ 2023 تک ملتوی کرنا پڑے گا،پی سی بی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لگتا ہے کہ ایشیا کپ 2023 تک ملتوی کرنا پڑے گا،پی سی بی
لگتا ہے کہ ایشیا کپ 2023 تک ملتوی کرنا پڑے گا،پی سی بی

کراچی:پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ ایشیا کپ 2023 تک ملتوی کرنا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے آئی سی سی سے کھلاڑیوں کے ویزوں کیلئے تحریری ضمانت مانگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جون میں آئی سی سی ٹیسٹ چمپئن شپ کا فائنل ہے، لگتا ہے کہ ایشیا کپ 2023 تک ملتوی کرنا پڑے گا،ٹوئنٹی ورلڈ کپ انعقاد کا فیصلہ 31 مارچ سے قبل متوقع ہے، بھارت میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی نہ ہوا تو ٹورنامنٹ یو اے ای منتقل کر دیا جائے گا۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان اور ڈائریکٹر نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر ندیم خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسان مانی نے کہاکہ لگتا ہے اس سال بھی ایشیا کپ ناممکن ہو گا، سری لنکا نے جون میں میزبانی کا کہا تھا لیکن اب تاریخوں کا کلیش آرہا ہے، جون میں آئی سی سی ٹیسٹ چمپئن شپ کا فائنل ہے۔

احسان مانی نے کہا کہ بھارت میں دو اکتوبر سے آئی سی سی ایونٹ ہونے جا رہا ہے، آئی سی سی سے کہا ہے ہمیں تحریری تصدیق چاہیے کہ کھلاڑیوں، اسکواڈ، صحافیوں اور کراؤڈ سمیت سب کو ویزے ملیں، کل بھی آئی سی سی سے ورچوئل میٹنگ ہے، میٹنگ میں معاملہ دوبارہ اٹھاؤں گا۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ انعقاد کا فیصلہ 31 مارچ سے قبل متوقع ہے، بھارت میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی نہ ہوا تو ٹورنامنٹ یو اے ای منتقل کر دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ بھارت کو ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے تین مسائل درپیش ہیں۔

بھارت کو پاکستانی ویزے، ٹیکس استثنیٰ اور کورونا کے مسائل درپیش ہیں۔انہوں نے کہاکہ ورلڈکپ بھارت میں ہونا ہے اس لیے بھارت ورلڈ کپ میں پاکستان سے مکمل تعاون کرے گا۔

بھارت اگر پاکستانی اسکواڈ کو ویزے اور مکمل سکیورٹی نہیں دے سکتا تو ایونٹ کی میزبانی کسی دوسرے ملک کو دینے پر زور دیا جائے گا۔ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر ندیم خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سٹی کرکٹ کے ٹرائل کا سلسلہ جلد شروع ہونے والا ہے، سٹی کرکٹ کی 90 سے زائد ٹیمیں بنیں گی۔

Related Posts