اسرائیلی وزیر بین گویر کی مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں عبادت گاہ بنانے کی دھمکی، مسلمانوں میں غم و غصہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Israeli minister Ben-Gvir threatens to build synagogue at Al Aqsa compound

یروشلم: اسرائیلی وزیر بین گویر نے کہا ہے کہ وہ یروشلم میں مسجدالاقصیٰ کے احاطے میں ایک عبادت گاہ کی تعمیر کا ارادہ رکھتے ہیں جس سے مسلمانوں میں غم و غصہ پیدا ہوگیا ہے۔

آرمی ریڈیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں بین گویر نے کہا کہ “اگر ممکن ہو سکا تو میں الاقصیٰ کے احاطے میں عبادت گاہ تعمیر کروں گا۔”

انہوں نے مزید کہا، “اگر میں کچھ بھی کر سکتا ہوں تو میں اس جگہ پر اسرائیلی جھنڈا لگا دوں گا۔” جب صحافی کی طرف سے بار بار دباؤ ڈالا گیا کہ آیا موقع ملنے پر وہ وہاں عبادت گاہ بنائیں گے تو انہوں نے کہا کہ وہ ضرور یہاں عبادت گاہ بنائیں گے۔

اسرائیلی حکام کی طرف سے یہودیوں اور دیگر غیر مسلموں کو مشرقی یروشلم میں مقررہ اوقات میں مسجد الاقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں جانے کی اجازت ہے لیکن نماز پڑھنے یا مذہبی علامات کی نمائش پر پابندی ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں بین گویر جیسے سخت گیر مذہبی قوم پرستوں نے ان پابندیوں کو تیزی سے نظرانداز کیا ہے جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کی جانب سے پرتشدد ردعمل سامنے آیا۔

دسمبر 2022 میں قومی سلامتی کے وزیر کے طور پر اپنی تقرری کے بعد سے، بینگویر کم از کم چھ بار متنازعہ مقام کا دورہ کر چکے ہیں۔

مسجد الااقصیٰ کے احاطے کا انتظام اردن کے زیر انتظام ہے جبکہ اسرائیلی سیکورٹی فورسز اس جگہ تک رسائی کو کنٹرول کرتی ہیں۔

Related Posts