حماس کی قید سے رہائی پانے والی اسرائیلی لڑکی حماس کے حسن سلوک کے نتیجے میں اپنی ریاست اسرائیل کی باغی ہوگئی اور صہیونی ریاست کی شہریت ختم کرکے سر عام فلسطینیوں کی حمایت میں غزہ جانے کا اعلان کر دیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں ایک اسرائیلی لڑکی سر عام فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتی دکھائی دیتی ہے۔ اس دوران ایک موقع پر بظاہر سیکورٹی اہلکار نظر آنے والے کچھ افراد اس لڑکی کو پکڑنے کی کوشش کرتے ہیں مگر وہ ان کے ہاتھ نہیں آتی۔
هذه إحدى الأسيرات الاسرائيليات التي تم اطلاقهم من #غزة
لما استئناف اسرائيل الحرب وشاهدت جثث الأطفال قطعت هويتها الإسرائيلية وارادت ان تعود غزة لتشارك في الاسعاف
بالله ياعرب هي أشرف الذي تخلت عن هويتها تضامنا مع اطفال غزة والا حكامكم الذين رفضوا يوقفوا التطبيع❓#غزه_تقاوم_وستنتصر pic.twitter.com/PqN2YA9d0x— روزان قباص يهودية يمنية.. بديل (@R_gapas2) December 1, 2023
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی لڑکی سرعام اسرائیل کیخلاف اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگا رہی ہے، اس دوران کچھ لوگ اسے حماسی دہشت گرد ہونے کا طعنہ دیتے ہیں، تو اس پر وہ فخر کا اظہار کرتے ہوئے دل کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس لڑکی کو سات اکتوبر کو حماس کے جانباز یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔ گزشتہ دنوں قیدیوں کے تبادلے میں اسے رہا کر دیا گیا، مگر اس کا دل غــزہ میں ہی رہ گیا ہے اور وہ فلسطینی جانبازوں کی محبت میں دیوانی ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کل جب اسرائیل نے دوبارہ وحشیانہ حملوں کا آغاز کیا تو یہ لڑکی دیوانہ وار غزہ روانہ ہونے لگی۔ اس کا کہنا تھا کہ میں وہاں ایمبولینس سروس میں کام کروں گی، مگر صہیونی انٹیلی جنس نے اسے روک دیا اور آگے جانے نہیں دیا۔
روکے جانے پر یہ لڑکی اپنے موبائل میں شہرہ آفاق فلسطینی ترانہ “انا دمی فــلـسـطینی” لگا کر صہیونیوں کو چڑانے لگی۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس لڑکی نے اپنی اسرائیلی شہریت بھی ختم کر دی ہے۔