اسرائیل نے لبنان میں اقوام متحدہ کی فوج پر دوبارہ حملہ کردیا، عالمی ادارہ خاموش تماشائی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو یورو نیوز

اسرائیل نے لبنان کی سرحد پر تعینات اقوام متحدہ کی امن فوج  یونیفِل کی چوکی کو دوبارہ نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار زخمی ہوئے۔ 

غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہے کہ لبنان میں زمینی کارروائی شروع کرنے کے بعد سے اسرائیلی فوج مسلسل حملے کر رہی ہے جس کی زد میں اقوام متحدہ کی امن فوج بھی آرہی ہے۔

 آج صبح ہونے والے ایک حملے میں اسرائیل نے ایک بار پھر لبنان اسرائیل سرحد پر قائم اقوام متحدہ کی امن فوج کے واچ ٹاور کو نشانہ بنایا جس سے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے امن فوج کے 2 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ  واچ ٹاور کو نقصان پہنچا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز بھی اسرائیلی حملے میں امن فوج کے 2 اہلکار زخمی ہوئے تھے جن کا تعلق انڈونیشیا سے تھا جبکہ اس حوالے سے  یونیفِل نے کہا تھا کہ اسرائیلی جان بوجھ کر امن فوج کو نشانہ بنا رہا ہے۔

گزشتہ روز یونی فِل اہلکاروں پر حملوں سے متعلق اپنے ردعمل میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ حزب اللہ عام آبادیوں اور امن فوج کے اڈے  کے قریبی جگہوں سے حملے کر رہی ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے فائرنگ اور حملہ کرنے سے قبل  یونیفِل کو آگاہ کیا گیا تھا اور ہدایت دی گئی تھی کہ وہ محفوظ مقام پر رہیں۔

اقوام متحدہ میں  اسرائیلی سفیر نے امن فوج کو تجویز دی کہ وہ محفوظ مقامات پر رہیں، انہوں نے کہا کہ امن فوج موجودہ مقام سے 5 کلومیٹر دور شمال میں چلی جائے۔

دوسری جانب اسرائیل حملوں کے بعد امن فوج میں شامل ممالک کی جانب سے شدید ردعمل آرہا ہے اور انڈونیشیا، اٹلی، فرانس اور اسپین کی جانب سے اسرائیلی عمل کی مذمت کی گئی جبکہ امریکا نے بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ  یونیفِل اقوام متحدہ کی امن فوج ہے جسے 1978 میں اسرائیل کے لبنان سے نکل جانے کے بعد لبنان میں قیام امن کے لیے بنایا گیا تھا اور یہ آج  بھی لبنان میں موجود ہے۔

Related Posts