غزہ جنگ نے اسرائیلی فوج کو کیسے تباہی اور اندرونی ٹوٹ پھوٹ کا شکار کردیا ہے؟ چشم کشا انکشافات

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
فرقوں کی بھول بھلیوں سے نکلو، صرف قران و سنت کو اپناؤ
zia-1-1-1
بازارِ حسن سے بیت اللہ تک: ایک طوائف کی ایمان افروز کہانی
zia-1-1-1
اسرائیل سے تعلقات کے بے شمار فوائد؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو یدیعوت احرونوت

غزہ میں جاری جنگ نے جہاں فلسطینیوں کو بدترین تباہی کا شکار کیا ہے، وہیں اب اسرائیلی فوج کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

ایک اسرائیلی فوجی دان اورون نے عبرانی اخبار “یدیعوت احرونوت” کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ نیتن یاہو کی پالیسی فوج کو اندر سے توڑ رہی ہے اور یہ سلسلہ یونہی چلا تو اسرائیلی فوج ذہنی طور پر تباہ ہو جائے گی۔
دان اورون نے کہا کہ سیکولر فوجی مسلسل محاذ پر ہیں، جبکہ “حریدی” یعنی مذہبی یہودیوں کو جنگ سے قانوناً چھوٹ حاصل ہے، جو سخت ناانصافی ہے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ نے جون 2024 میں حکم دیا تھا کہ مذہبی طلبہ کو بھی فوج میں شامل کیا جائے، لیکن یہ حکم اب بھی عملدرآمد سے دور ہے۔
حریدی طبقہ کہتا ہے کہ ان کا اصل کام تورات کی تعلیم ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی عبادت ہی فوجیوں کو تحفظ دیتی ہے۔ مذہبی رہنماؤں نے اپنے پیروکاروں سے کہا ہے کہ وہ فوجی سروس کے احکامات کو “پھاڑ دیں” اور کسی صورت بھی شامل نہ ہوں۔ یہ طبقہ اسرائیل کی آبادی کا تقریباً 13 فیصد ہے، مگر جنگ میں شرکت نہیں کرتا۔
اسرائیلی فوج کے سابق اعلیٰ افسر اسرائیل زیف نے تسلیم کیا ہے کہ مزاحمت اب بھی متحرک ہے اور وہ اچانک حملے کر سکتی ہے۔ یعنی کئی مہینوں کی جنگ کے باوجود اس کی قوت ختم نہیں ہو سکی۔
اطالوی میڈیا نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ اور لبنان کی جنگ میں شریک اسرائیلی فوجی شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو رہے ہیں۔ کئی فوجی جنگ کے بعد خودکشی کر چکے ہیں۔ اسرائیلی اخبار “ہآرٹز” کے مطابق صرف غزہ جنگ کے ابتدائی تین مہینوں میں 42 اسرائیلی فوجی خودکشی کر چکے ہیں۔
فوج میں افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے اسرائیلی کمانڈ ایسے فوجیوں کو بھی واپس جنگ میں بھیج رہی ہے جو ذہنی مریض ہیں یا جو پہلے ہی معذوری کی بنیاد پر نکالے جا چکے تھے۔
یہ تمام حقائق بتاتے ہیں کہ اسرائیلی حکومت کی جنگی پالیسی نہ صرف فلسطینیوں کے لیے تباہی کا باعث ہے، بلکہ خود اسرائیلی معاشرہ اور فوج بھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ فوجی تھک چکے ہیں، ذہنی مریض بن رہے ہیں اور معاشرے میں مذہبی و سیکولر طبقوں کے درمیان نفرت بڑھ رہی ہے۔ اسرائیل کی بنیادیں سے ہل رہی ہیں۔ یہ جنگ جیت سے زیادہ ایک اندرونی تباہی بن چکی ہے۔ ایک ایسی تباہی جس کا انجام کوئی نہیں جانتا۔

Related Posts