ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعرات کو ایک ویڈیو بیان کے ذریعے کہا ہے کہ اسرائیل تقریباً تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا۔ یہ بیان ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد ان کا پہلا باقاعدہ ردعمل تھا ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘ایکس پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے بیان کیا کہ امریکہ نے مداخلت اس لیے کی کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ اگر وہ نہ کرتا تو اسرائیل مکمل طور پر تباہ ہو جاتا۔ خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ نے اس جنگ سے کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا ۔
ان کے آفیشل اکاؤنٹ سے جاری ویڈیو بیان میں یہ بھی اعلان کیا گیا کہ میں آپ سب کو اسرائیل پر فتح کی مبارک باد دیتا ہوں۔
گزشتہ 12 روز تک ایران و اسرائیل کے درمیان وسیع پیمانے پر تبادلۂ حملہ جاری رہا، اور بدھ کو جنگ بندی کا اعلان ہو گیا۔
تنازعے کا آغاز 13 جون سے ہوا، جب اسرائیل نے ایران کے جوہری و عسکری مراکز پر فضائی حملے کیے۔ اس کے جواب میں ایران نے راکٹ داغے، اور پھر امریکہ نے فجر کے وقت ایران کے تین اہم جوہری مراکز فردو، اصفہان، اور نطنز پر بمباری کی ۔
ایرانی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں کم از کم 627 عام شہری ہلاک ہوئے جبکہ ایران کے راکٹ حملوں میں اسرائیل میں 28 افراد ہلاک ہوئے ۔