اسرائیلی وزارت تعلیم نے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے خلاف اور اہل غزہ کی حمایت میں پوسٹ کرنے پر سویڈن سے تعلق رکھنے والی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کا تذکرہ تعلیمی نصاب سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت تعلیم نے اعلان کیا کہ یہ بیان (اہل غزہ کے حق میں پوسٹ) انہیں (تھنبرگ کو) رول ماڈل بننے سے محروم کر دیتا ہے، اس لیے وہ اب اسرائیلی طلباء کے لیے قابل تقلید شخصیت کے منصب کی اہل نہیں رہی ہیں۔
تھنبرگ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گزشتہ دن 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری وحشیانہ اسرائیلی بمباری کے خلاف پوسٹ کی تھی۔
گزشتہ دن نوعمر سویڈش کارکن، جنہیں تین بار نوبل انعام کے لیے نامزد کیا جا چکا ہے، نے کھل کر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اوپر تلے کئی پوسٹس اہل غزہ کے حق میں کرکے اسرائیل اور اس کے حامیوں کی نیندیں اڑا دی تھیں۔