اسرائیل کا جنگ بہت بھاری پڑنے کا اعتراف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ کی ’بہت بھاری قیمت‘ ادا کرنا پڑ رہی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے یہ بات اتوار کو اس وقت کہی جب حماس کے ساتھ لڑائی میں مارے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جمعے کے بعد سے فلسطینی علاقے میں 14 فوجیوں کی ہلاکت کے اعلان کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں لڑائی کے ایک انتہائی مشکل دن کے بعد یہ ایک مشکل صبح ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بہت بھاری قیمت میں پڑ رہی ہے لیکن ہمارے پاس لڑائی جاری رکھنے کے علاوہ سوا چارہ نہیں ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم پوری طاقت کے ساتھ فتح کے حصول تک یہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ (ہم یہ جنگ اس وقت تک جاری رکھیں گے) جب تک کہ حماس کی تباہی، اپنے یرغمالیوں کی واپسی اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ دوبارہ کبھی بھی اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا، جیسے تمام اہداف حاصل نہ کر لیں۔

27 اکتوبر کو اسرائیل کے زمینی حملے کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوج نے فلسطینی علاقے میں سینکڑوں فوجیوں کو کھو دیا ہے جن میں سنیچر کے روز ہلاک ہونے والے 10 فوجی بھی شامل ہیں۔

اسرائیل نے اتوار کو حماس کو تباہ کرنے کے لیے اپنی فوجی مہم تیزی لائی ہے اور اب شدید لڑائی کا مرکز جنوبی غزہ ہے جہاں زیادہ تر بے گھر فلسطینی پھنسے ہوئے ہیں۔

Related Posts