امریکی میڈیا نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے حماس پر الزام لگایا ہے کہ اس نے ایک کم عمر لڑکی کو رہا کیا مگر اس کی والدہ کو اس کے ساتھ رہا نہیں کیا۔ حماس کا یہ اقدام طے پانے والے جنگ بندی کے اصولوں کے منافی ہے۔
صہیونی فوجی ترجمان نے کہا کہ حماس کا کہنا ہے کہ وہ اس لڑکی کی ماں کا ٹھکانا نہیں جانتی، جبکہ بیٹی نے فوج کو مطلع کیا کہ وہ اور اس کی ماں اپنی رہائی سے دو دن پہلے تک ساتھ تھے۔ حماس پر الزام لگایا کہ وہ اپنے قبضے میں موجود ہر اسرائیلی کو “سیاسی دباؤ” کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔
جگر میں قابض فوج کی گولی، اسرائیلی جیل میں جوان ہونے والی نورھان عواد کون ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کو اشارے ملے ہیں کہ حماس جنگ بندی کی مدت کے دوران قیدیوں کی جگہیں بدل رہی ہے۔
اسرائیل اور حماس نے جمعہ کو شروع ہونے والی چار روزہ جنگ بندی کے دوران اسرائیل کے زیر حراست 150 فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں حماس کے زیر حراست 50 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کو فون پر بات کی اور تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں رہ نماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کام ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور وہ تمام قیدیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔