غزہ پر ایک اور حملہ، اسماعیل ہنیہ شہید سمیت حماس کے 6رہنماؤں پر فردِ جرم عائد

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسماعیل ہنیہ
(فوٹو: وی نیوز)

واشنگٹن: غزہ پر ایک اور حملہ ہوا ہے۔ جدوجہدِ آزادئ فلسطین کی تحریک حماس کے شہید سربراہ اسماعیل ہنیہ سمیت حماس کے 6 رہنماؤں پر فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نےانصاف کی روشن مثال قائم کرتے ہوئے حماس کے سرکردہ رہنماؤن کے خلاف 7اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملوں میں کردار پر مجرمانہ الزامات عائد کرتے ہوئے فردِ جرم کا فیصلہ کیا جو ایک بڑا علامتی اقدام سمجھا جارہا ہے۔

گزشتہ برس 7اکتوبر کو حماس نے ہزاروں راکٹ فائر کرکے برسہا برس سے جاری اسرائیلی حملوں، یہودی آباد کار بستیوں اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں کے بدلے کا آغاز کیا تھا جس کے خلاف اسرائیل نے بد ترین ظلم و ستم شروع کردیا جس پر کوئی فردِ جرم عائد نہ ہوئی۔

دوسری جانب حماس کے 3 شہید رہنماؤں سمیت حماس کے 6سرکردہ رہنماؤں کو گزشتہ روز منظرِ عام پر آنے والی ایک شکایت میں نامزد کردیا گیا۔ حماس کے شہید رہنماؤں کو ملزم کا لقب عطا کرتے ہوئے سابق سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کو بھی شامل کرلیا گیا جنہیں تہران میں قتل کیا گیا تھا۔

جولائی میح غزہ پر فضائی حملے میں محمد الضیف کو بھی شہید کیا گیا تاھ جبکہ مروان عیسیٰ مارچ کے دوران اسرائیلی حملے کا شکار ہو کر شہید ہوئے تھے۔ حماس کے نئے رہنما یحییٰ السنوار کو بھی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے جو حماس کی تحریک کو اب سہارا دے رہے ہیں۔

نامزد “ملزمان” میں خالد مشعل اور ایک سینئر عہدیدار علی برکہ بھی شامل ہیں۔ امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کا کہنا ہے کہ تمام نامزد ملزمان نے ہتھیاروں، سیاسی حمایت اور ایران کی مالی امداد کے علاوہ حزب اللہ کی حمایت سے اسرائیل کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔

امریکی اٹارنی جنرل نے کہا کہ نامزد ملزمان نے اسرائیل کی ریاست کو تباہ کرنے اور شہریوں کو قتل کرنے کی کوششوں کی قیادت کی۔ دلچسپ طور پر جنہیں اسرائیلی شہری قرار دیا گیا، وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر غیر قانونی طور پر قابض ہیں۔

Related Posts