لاہور: اسلام آباد پولیس کی ٹیم سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بغیر واپس لوٹ گئی،گرفتاری کی اطلاع سامنے آنے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں پی ٹی آئی کے کارکنان زمان پارک پہنچے، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کو واپس جانے پر مجبور کردیا۔
اسلام آباد کے ایس ایس پی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں مقامی عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے بارے میں نوٹس دینے کے لیے ایک ٹیم عمران خان کی لاہور کی رہائش گاہ پر گئی تھی۔
آج ایک سلسلہ وار ٹویٹس میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ یہ آپریشن لاہور پولیس کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔
یہ پیش رفت اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے شہر پہنچتے ہی سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور کارکنان پارٹی سربراہ کی گرفتاری روکنے کے لیے ان کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہونا شروع ہو گئے۔
مزید پڑھیں:جب بد معاشوں کو حکمران بنا دیا جائے تو ملک کا مستقبل کیا ہوسکتا ہے؟ عمران خان
سوشل میڈیا پوسٹ میں فواد چوہدری نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ زمان پارک میں جمع ہوں۔ سابق وزیر نے متنبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو گرفتار کرنے کی کوئی بھی کوشش بگڑتی ہوئی صورتحال کو مزید بگاڑ دے گی، اور حکمراں اتحاد کو متنبہ کیا کہ وہ ملک کو مزید بحران میں نہ دھکیلیں اور سمجھداری سے کام لیں۔