میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شہر اقتدار، میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے
شہر اقتدار، میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے

اسلام آباد: میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے استعفیٰ دیدیا، میئر اسلام آباد کی بدترین کارکردگی اور شہریوں کو سہولیات کی عدم فراہمی کا وفاقی وزارت داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت 4 شعبے عارضی طور پر 6 ماہ کے لیے سی ڈی اے کے سپرد کر دیئے ہیں۔

وزارت داخلہ نے سی ڈی اے کی دو سالہ شاندار کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ شعبوں کو مناسب فنڈز فراہم جاری کر کے انکی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔

پیر کے روز وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد کے شہریوں کے مسائل اور مشکلات کو کم کرنے اور شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لئے میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کے چار شعبہ جات کو اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 کے سیکشن 94 کی شق 2 کے تحت چھ ماہ کی عارضی بنیادوں پر وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) کے حوالے کیا جاتا ہے۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے ان شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے فوری طور پر فنڈز فراہم کرے، وزارت داخلہ کی جانب سے جو شعبے سی ڈی اے کو دیئے گئے ہیں ان میں شعبہ انوائرمنٹ کے ذیلی شعبے جن میں اربن، ریجنل اور پارکس کے شعبے، شعبہ سینی ٹیشن اور سٹی سیوریج، شعبہ واٹر کے ذیلی شعبے جن بلک واٹر سپلائی، پانی، سیوریج ڈویلپمنٹ، شعبہ انجینیرنگ کے ذیلی شعبے جن میں ایم پی او، سٹریٹ لائٹس اور ایم آر ایم کے شعبہ جات شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ساڑھے چار سال سے مسلم لیگی میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی کارکردگی انتہائی ناقص اور بدترین رہی ہے جس کے باعث شہر اقتدار کے باسیوں کو پانی، سیوریج، انوائرمنٹ اور ٹوٹی سڑکوں سمیت دیگر شہری خدمات کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وزارت داخلہ کی جانب سے وسیع تر عوامی مفاد میں مذکورہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

Related Posts