اسلام آباد میں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ایک عمل نے بالآخر ایک ایسا تنازع کھڑا کر ہی دیا، جس کی سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا پر کچھ خاص حلقوں کو تلاش ہے۔
یہ ملا جلا سا واقعہ اسلام آباد میں پیش آیا جہاں وہ حکومت کی طرف سے یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم کے ادارے پاکستان سویٹ ہوم کی ایک تقریب میں مدعو تھے۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے کی سامنے آنے والی تفصیلات اور وائرل ویڈیوز کے مطابق تقریب میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو یہ کہہ کر مدعو کیا گیا تھا کہ ان کے ہاتھوں سے پاکستان سویٹ ہوم کے زیر کفالت یتیم بچیوں کو شیلڈ دی جائے گی۔
تقریب میں صورتحال اس وقت پیچیدہ رخ اختیار کر گئی جب ڈاکٹر ذاکر نائیک تقریب سے خطاب سے فارغ ہوئے، جس کے بعد بچیوں کو شیلڈ دینے کا سیگمنٹ تھا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک جب اس مقصد کیلئے اسٹیج پر آئے تو اس موقع پر اسکارف میں ملبوس نوجوان لڑکیوں کو دیکھ کر یہ کہتے ہوئے اسٹیج سے اتر گئے کہ میں غیر محرم لڑکیوں کو شیلڈ نہیں دے سکتا۔
اس واقعے کی ویڈیو سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ہر طرف وائرل ہوگئی، جس پر مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے اپنے نظریات کے مطابق تبصرے کر رہے ہیں۔