اسلام آباد، تعمیراتی مزدوروں کی آگاہی کے لیے ایک روزہ سیمینارکا انعقاد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد، تعمیراتی مزدوروں کی آگاہی کے لیے ایک روزہ سیمینارکا انعقاد
اسلام آباد، تعمیراتی مزدوروں کی آگاہی کے لیے ایک روزہ سیمینارکا انعقاد

اسلام آباد:پاکستان فیڈریشن آف بلڈنگ اینڈ ووڈ ورکرز (PFBWW)کے زیر اہتمام تعمیراتی مزدوروں کی آگاہی کے لیے ایک روزہ سیمینار مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اورپاکستان فیڈریشن آف بلڈنگ اینڈ ووڈ ورکرز کے صدراور سی ڈی اے مزدور یونین کے قائد چوہدری محمد یٰسین،پاکستان فیڈریشن آف بلڈنگ اینڈ ووڈ ورکرز کے جنرل سیکرٹری محمد اسلم عادل و دیگر نے شرکت کی۔

تعمیراتی مزدوروں سے خطاب کرتے ہوئے پا کستان ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل چوہدری محمد یٰسین اورپاکستان فیڈریشن آف بلڈنگ اینڈ ووڈ ورکرز کے جنرل سیکرٹری محمد اسلم عادل نے کہا کہ پاکستان کی لیبر فورس کی زیادہ تعداد غیر رسمی شعبے سے ہے جو سماجی تحفظ سمیت تمام سہولیات و مراعات سے محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سے آج تک ان مزدوروں کے لیے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی اور یہ مزدور معاشی بدحالی کا شکار ہیں،انھوں نے وزیر اعظم پاکستان اور متعلقہ لیبر کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلام آباد کے بڑے چوکوں میں مزدوری کرنے والے مزدوروں کے لیے قانون سازی کریں۔

انہیں سماجی تحفظ کے دائرہ کار میں لایا جائے تاکہ ای اوبی آئی اور سوشل سیکورٹی میں ان کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا جائے،اس موقع پر انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کے چوک میں کام کرنے والے مزدوروں کو وزیر اعظم مزدور احساس پروگرام میں شامل کیا جائے۔جو مختلف مقامات پر سرکاری طور پر پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں ان میں انکی رہائش کا بندوبست کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈریشن تعمیراتی چوک ورکرزکو منظم کرنے اورانکے مسائل حل کرنے کے حوالے سے جدوجہد جاری رکھے گی تاکہ ان کو قانونی تحفظ مل سکے اور سماجی تحفظ کے اداروں میں انکی رجسٹریشن کو یقینی بنایا جا سکے۔

Related Posts