اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کی پاسداری کرے گی، ہم قرض ری شیڈول کرانے کیلئے پیرس کلب نہیں جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی ادارے موجودہ حکومت کے فیصلوں کی تائید کریں گے۔ اتحادی حکومت ذمہ داریاں پوری کرکے دکھائے گی۔
شرحِ سود تبدیل نہ کرنیکا امکان، اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان کریگا
گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان حکومت نے ملک کو مسائل کا شکار بنایا۔ ایل سیز سے متعلقہ شکایات کا ازالہ کرنا ہوگا۔ اسٹیٹ بینک مؤخر ادائیگی کے متعلق ڈیٹا فراہم کرچکا ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت 50 ہزار ڈالر تک کی ایل سیز کی ادائیگی کرنے جارہی ہے۔ 5 برآمدی صنعتوں کے مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات بھی اٹھا چکے ہیں۔ بانڈ کے حوالے سے ادائیگی بر وقت ہوگی۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ حکومت تمام فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ میں نے 2008 میں اسلامی فلاحی ریاست کے تحت 34 ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رکھے تاکہ کمزور اور پسماندہ طبقہ امداد حاصل کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ بڑھا کر 40 ارب پر لایا گیا۔ ریاستِ مدینہ پر سیاست کرنے والوں نے گزشتہ چند سال میں اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا۔ جھوٹا انسان ریاستِ مدینہ کا معمار نہیں ہوسکتا۔