آیا صوفیہ مسجد میں 88 برس بعد نماز تراویح کی ادائیگی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آیا صوفیہ مسجد میں 88 برس بعد نماز تراویح
آیا صوفیہ مسجد میں 88 برس بعد نماز تراویح

استنبول: ترکی کے شہر استنبول میں واقع تاریخی مسجد ’ آیا صوفیہ‘ میں 88 برس بعد نمازِ تراویح ادا کی گئی ۔

ترک میڈیا کے مطابق ترک حکومت نے ملک میں رمضان المبار ک کے چاند کا اعلان کیا جس کے بعد آج ترکی میں پہلا روزہ ہے بعدازاں کل آیا صوفیہ مسجد میں 88 برس کے بعد نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا جس میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مزید برآں ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ اس مسجد میں رمضان المبارک کے لیے متعدد تقاریب بھی منعقد کی جائیں گی، جسے 1934 میں ایک میوزیم میں تبدیل کیا گیا تھا اور 2020 میں اسے دوبارہ مسجد کی حیثیت حاصل ہوئی تھی تاہم 2 برسوں کے دوران کورونا وائرس کی وبا کے باعث نمازِ تراویح ادا نہیں کی جاسکی تھی۔

خیال رہے کہ آیا صوفیہ مسجد کو مصطفی کمال پاشا اتاترک نے خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد 1934ء میں ایک عجائب گھر میں تبدیل کردیا تھا بعدازاں ترکی کی عدالت نے جون 2020ء میں اس کی عجائب گھر کی حیثیت کالعدم قرار دے دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین کا روسی آئل ڈپو پر حملہ، روس کا شدید ردعمل

صدر رجب طیب اردوان نے اس کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا اور 24 جولائی 2020ء کو 86 سال کے بعد پہلی بار وہاں جمعہ کی نماز ادا کی گئی تھی اور نمازیوں میں خود ترک صدر بھی شامل تھے۔

اس سے قبل یونیسکو نے 1985ء میں آیا صوفیہ کی عمارت کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا اور اسے عالمی مقامات کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

دریں اثناء ترکی میں عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث اس مسجد کو عالمی وبا کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیشِ نظر استعمال نہیں کیا گیا تھا تاہم اب ویکسینیشن اور کوویڈ کے کیسز میں بتدریج کمی کو دیکھتے ہوئے ترک حکام نے مسلمانوں کے لیے سال کے مقدس ترین مہینے رمضان المبارک کے لیے مسجد کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔

Related Posts