کیا ٹرانسجینڈر افراد کے حوالے سے قانون سازی قرآن و سنت کے منافی ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کیا ٹرانسجینڈر افراد کے حوالے سے قانون سازی قرآن و سنت کے منافی ہے؟
کیا ٹرانسجینڈر افراد کے حوالے سے قانون سازی قرآن و سنت کے منافی ہے؟

اسلام آباد: سینیٹر مشتاق احمد نے خواجہ سراؤں کے حوالے سے قانون میں ترامیم کا بل سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں پیش کردیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق سینیٹر ولید اقبال کے زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی اور انسانی حقوق کے نمائندے پیش ہوئے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ٹرانسجینڈر امریکی اصطلاح ہے، اس کی اسلام میں گنجائش نہیں، ٹرانسجینڈر افراد کے حوالے سے قانون سازی قرآن و سنت کے منافی ہے اور اس سے ہم جنس پرستی کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کمیٹی کو تجویز دی کہ اسلامی نظریاتی کونسل اور مفتی صاحبان کو خصوصی طور پر بلا کر اس حوالے سے فیصلہ کیا جائے۔

خواجہ سراؤں کے نمائندوں نے کہا کہ ٹرانسجینڈر پروٹیکشن ایکٹ 2018 کو تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔

وزارت انسانی حقوق نے ترامیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے، اسے نہ چھیڑا جائے جبکہ اسلام آباد انتظامیہ نے ترامیم کی حمایت کی

Related Posts