شادی کیلئے غیر محرم لڑکی کو دعا میں شامل کرنا جائز ہے یا نہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوال: کیا کسی غیرمحرم لڑکی کو دعا میں شادی کی نیت سے مانگنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ اگر کوئی شخص کسی نامحرم لڑکی سے نکاح کرنے کے بارے میں سنجیدہ ہو اور اس سے نکاح کرنا چاہتا ہو، تو اللہ تعالیٰ سے خیر و عافیت مانگتے ہوئے اس لڑکی کو اپنے نکاح کے لیے طلب کرنا درست ہے۔

البتہ ہر وقت اس نامحرم لڑکی کو تصور میں لانا، اور دل کو اس میں مشغول رکھنا، اور نہ ملنے پر غمزدہ اور رنجیدہ رہنا درست نہیں ہے۔ و اللہ اعلم

Related Posts