تمل ناڈو میں سائیکلون مچونگ‘ کے پیش نظر بارش کے لیے یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ چنئی کے موسمیاتی مرکز نے خلیج بنگال میں سمندری طوفان مشونگ کی شدت کے باعث آج تمل ناڈو کے 12 اضلاع میں درمیانے درجے کے طوفان، آسمانی بجلی گرنے اور بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
علاقائی محکمہ موسمیات نے ریاست کے دیگر 11 اضلاع میں بھی ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے جمعہ کو رات گئے ایک بیان میں کہا کہ“ناگاپٹنم، مائیلادوتھرائی، تروورور، رامناتھ پورم، تروپور، ڈنڈیگل، ٹینکاسی، ویردھونگر، تھوتھکوڈی، ترونیل ویلی کنیاکماری اور کرائیکل اضلاع میں الگ تھلگ مقامات پر درمیانے درجے کی گرج چمک اور آسمانی بجلی گرنے کا امکان ہے۔
ویسے، پاکستانی عوام کواس طوفان کے اثرات سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ PMD نے اثرات کے بارے میں کوئی الرٹ جاری نہیں کیا ہے۔
”محکمہ موسمیات نے کہا کہ“تیروولور، کانچی پورم، چنگلپٹو، چنئی، ویلوپورم، کڈالور، تنجاور، پڈوکوٹائی، سیوا گنگائی، نیلگیرس، تھینی اور پڈوچیری میں اگلے تین گھنٹوں میں الگ تھلگ مقامات پر ہلکی بارش کا بھی امکان ہے۔”ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے موسم کی پیشگوئی کے اثرات کا بھی ذکر کیا گیا۔
کچھ علاقوں میں پانی جمع ہونے، پھسلن سڑکوں، ٹریفک اور معمولی نقصان کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔ تمل ناڈو کے اوپر ایک طوفانی طوفان کے امکان کے درمیان، ہندوستانی محکمہ موسمیات نے جمعہ کو خبردار کیا کہ ساحلی علاقوں میں سمندر معمول سے زیادہ سخت رہے گا۔
سمندری طوفان کے اثر کی وجہ سے ناگاپٹنم ضلع کے ویلنکنی ساحل پر سمندر 100 میٹر پیچھے ہٹ گیا ہے، جہاں ساحل کی چوڑائی بڑھ گئی ہے۔ شمال مشرقی مانسون تیز ہو رہا ہے اور تمل ناڈو کے مختلف اضلاع میں شدید بارش ہو رہی ہے۔حکام نے ناگاپٹنم بندرگاہ سمیت پانچ بندرگاہوں کے لیے‘سائیکلون الرٹ’جاری کیا ہے۔
تمل ناڈو میں سمندری طوفان کے ہندوستانی محکمہ موسمیات کے خدشے کے درمیان، وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے جمعہ کو تمام متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں جن میں طوفان سے متاثر ہونے والے مقامات سے لوگوں کا انخلاء بھی شامل ہے۔
کیبنٹ سکریٹری راجیو گوبا کی سربراہی میں قومی بحران سے نمٹنے والی کمیٹی نے جمعہ کو خلیج بنگال میں بننے والے طوفان‘مچھونگ’کے لیے ریاستی حکومتوں اور مرکزی وزارتوں اور محکموں کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ ماہی گیروں سے کہا گیا ہے کہ وہ سمندر میں جانے سے گریز کریں، جبکہ مناسب تعداد میں پناہ گاہیں، بجلی کی فراہمی، ادویات اور ہنگامی خدمات کو تیار رکھا جا رہا ہے۔