مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس کے صارف اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے پلیٹ فارم کے ٹاپ ٹرینڈز میں RIPCartoonNetwork# کا ٹرینڈ دیکھا۔
اس ٹرینڈ کے ذریعے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بچوں میں مقبول کارٹون نیٹ ورک اب بند ہونے جا رہا ہے، یہ دیکھتے ہی ہر شخص جس نے اپنے بچپن میں اس نیٹ ورک کے کارٹون شوق سے دیکھے ہیں، حیران اور ششدر رہ گیا، مگر یہ کیا واقعی یہ بات درست ہے؟

یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب اینیمیشن سے وابستہ افراد کی ایک یونین اینیمیشن ورکرز اگنائیٹڈ نے ایک اینیمیشن شیئر کی جس میں کہا گیا تھا کہ کارٹون نیٹ ورک لازمی طور پر ختم ہوگیا ہے، ساتھ ہی اس میں دعوٰی کیا گیا کہ دیگر اینیمیشن اسٹوڈیوز بھی اس سے دور نہیں۔
اصل میں اس یونین نے اپنی انڈسٹری کو درپیش مسائل کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے اس ٹرینڈ کا سہارا لیا تا کہ کارٹونز سے محبت کرنے والوں کو ان مسائل کا علم ہوسکے۔

اکاؤنٹ نے اپنے فالوورز سے کہا کہ ‘RIPCartoonNetwork# کا استعمال کرتے ہوئے اپنے پسندیدہ کارٹون نیٹ ورک شوز کے بارے میں پوسٹ کریں’، جس سے خدشہ ظاہر ہوا کہ مقبول ترین کارٹون برانڈ جلد ہی اسٹوڈیو کی بندش کے بارے میں باضابطہ اعلان کرے گا۔
چینل کے باضابطہ طور پر بند ہونے کی افواہوں میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب شائقین نے نیٹ ورک کے پرانے ہیڈ کوارٹر کی تصویر شیئر کرنا شروع کر دی، جو اس وقت کی تھیں جب کمپنی نے گزشتہ برس اپنے دفاتر کو نئی جگہ پر منتقل کیا تھا۔

اسکرین گریب/ایکستاہم اس بات کا کوئی حقیقی ثبوت نہیں ہے کہ کارٹون نیٹ ورک چینل یا کارٹون نیٹ ورک اسٹوڈیوز، جس نے عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد کچھ پروگرام منسوخ کیے تھے، بند ہو رہے ہیں۔
اینیمیشن ورکرز اگنیٹڈ کی تازہ ترین پوسٹ کا مقصد بظاہر ان مسائل کو اجاگر کرنا ہے جن سے اینیمیشن انڈسٹری مجموعی طور پر نبرد آزما ہے، اس میں ملازمین کی برطرفیاں اور پروجیکٹس کی منسوخی شامل ہے۔
لیکن اب وائرل ہونے والی پوسٹ اور اس کے ساتھ اینیمیٹڈ شارٹ میں استعمال ہونے والی زبانی افواہوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ لوگ یہ سمجھے کارٹون نیٹ ورک واقعی بند ہو رہا ہے۔