یحیی السنوار، حسن نصر اللہ اور حماس و حزب اللہ کے شہدا کو دہشت گرد کہنے پر سعودی ٹی وی چینل ایم بی سی نیوز کو عالم عرب میں شدید نفرت کا سامنا ہے۔
اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں شہید ہونے والوں کو دہشت گرد قرار دینے پر عراقی عوام نے بغداد میں سعودی ٹی وی چینل ایم بی سی کے دفاتر پر دھاوا بول دیا۔
عراقی وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے مطابق مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے حصہ لیا، جنہوں نے عمارت کے اندر گھس کر وہاں موجود آلات کو توڑ دیا اور اس کے ایک حصے کو آگ لگا دی، جس کے نتیجے میں ایم بی سی نیوز عراق کے دفاتر کا 60 سے 65 فیصد نقصان کا تخمینہ لگایا گیا۔
عوام کا غم و غصہ اس وقت منظم ہوا جب ایم بی سی نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ اور حماس سربراہ یحییٰ سنوار جیسے رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے ان پر “دہشت گردی” کا الزام لگایا۔
سعودی چینل کی رپورٹ میں شرمناک طور پر یحیٰ سنوار کی شہادت کو نجات سے تعبیر کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں دہشت گردوں کی فہرست میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی پاپولر موبلائزیشن فورسز کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس، جو جنوری 2020 میں عراقی دارالحکومت میں امریکی حملے میں مارے گئے تھے، کا بھی ذکر کیا گیا۔
اس شرمناک رپورٹ کی حماس نے بھی مذمت کی اور اسے “زرد صحافت” کا اظہار قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ چینل اسے حذف کرے اور مزاحمتی رہنماؤں کی توہین کرنے پر معافی مانگے۔
عراقی عوام کے اس شدید ردعمل کے بعد ایم بی سی نیوز کی عقل ٹھکانے آئی اور اس نے اپنے آفیشل پلیٹ فارمز سے رپورٹ کو حذف کر دیا۔
دریں اثنا شہدا کی اس توہین پر عراقی حکومت نے ایم بی سی عراق کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔