فوج کے انخلاکاطریقہ کارطے کرنے کیلئے امریکا اپناوفد عراق بھیجے، عراقی وزیراعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

iraqi PM
iraqi PM

عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی افواج کے محفوظ انخلا کے پارلیمنٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے طریقہ کار طے کرنے کے لیے امریکا اپنے وفود عراق بھیجےتاکہ اس حوالے سے ایک لائحہ عمل مرتب کیا جاسکے۔

عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیوسے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ اپنے وفود عراق بھیجیں جو عراق سے غیر ملکی افواج کی واپسی کے لیے عراقی پارلیمنٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے طریقہ کار طے کرے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیاوزیراعظم عبدالمہدی کا کہنا تھا کہ وہ عراقی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف ہر قسم کے اقدام کو رد کرتے ہیں،بیان کے مطابق عادل عبدالمہدی کاکہنا تھا کہ عر اق اپنے ہمسائیوں اور بین الاقوامی برادری سے بہترین تعلقات کا خواہاں ہے۔

بیان کے مطابق عراقی حکومت اپنی سرزمین پر موجود تمام غیرملکیوں اور ان کے اثاثوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی،عراقی وزیراعظم نے کہا کہ امریکی فوج اور جنگی ساز وسامان حکومت کی اجازت کے بغیر عراق میں داخل ہو رہا ہے جو کہ موجودہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا ایران سے غیر مشروط مذاکرات کے لیے تیار، سلامتی کونسل میں خط

امریکی وزیر خارجہ کا عراقی وزیراعظم کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہنا تھا کہ عراق کی خودمختاری اور سالمیت کا احترام کرتے ہیں اور وہ انہی نکات پر بات چیت جاری رکھیں گے۔

یاد رہے کہ تین جنوری کو امریکا کی طرف سے عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئر پورٹ پر ایرانی لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطی میں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا۔

Related Posts