تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ہزاروں قیدیو ں کی سزائیں معاف کردیں، ان میں وہ قیدی شامل تھے جنہیں حکومت مخالف مظاہروں کے باعث گرفتار کیا گیا تھا۔
تاہم، آیت اللہ علی خامنہ ای کی طرف سے منظور کردہ معافی شرائط کے ساتھ سامنے آئی، ریاستی میڈیا رپورٹس میں اعلان کردہ تفصیلات کے مطابق، جس میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا اطلاق ایران میں قید دوسری نوعیت کے قیدیوں پر نہیں ہوگا۔
سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ نہ تو اس کا اطلاق ان لوگوں پر ہوگا جن پر ”غیر ملکی ایجنسیوں کے لیے جاسوسی” کا الزام ہے اور نہ ہی ان پر جواسلامی جمہوریہ ایران کے مخالف گروہوں سے وابستہ ہیں۔
مزید پڑھیں:ایران، حجاب کے بغیر گھر سے نکلنے والی خواتین کیلئے نئی سزاؤں کا اعلان
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 70 نابالغ بھی شامل ہیں۔ ایرانی عدلیہ کے مطابق کم از کم چار افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔