ایرانی صدر کا خطے میں امن کے لیے اقوام متحدہ میں منصوبہ پیش کرنے کااعلان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

موجودہ گھٹن زدہ ماحول میں امریکا سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایرانی صدر
ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ امریکی عہدہ داروں نے مزاکرات کے بدلے تمام اقتصادی پابندیاں ہٹانے کی پیشکش کی ہے تاہم موجودہ گھٹن زدہ ماحول میں امریکا سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے خلیجی ممالک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی سے خطے میں مسائل اور عدم استحکام پیدا ہو گا،ایران قیامِ امن کے لیے اقوام متحدہ میں علاقائی تعاون کا منصوبہ پیش کرے گا۔

 ایران کے سرکاری میڈیا پر نشر ہونے والے بیان میں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک اپنی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی اجازت کسی کو نہیں دے گا،غیر ملکی افواج خلیج کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ ان کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے خطے میں مزید فوج تعینات کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

صدر حسن روحانی کاکہنا تھا کہ اگر غیر ملکی طاقتیں مخلص ہیں تو انہیں ہمارے حطے کو اسلحے کی دوڑ کا مقام نہیں بنانا چاہئے کیونکہ غیر ملکی طاقتیں خطے کے لیے ہمیشہ تباہی اور تکلیف کا باعث رہیں ہیں، ایران اقوام متحدہ میں امن کے لئے علاقائی تعاون کے لیے منصوبہ پیش کرے گا،جس کے مطابق ایران خلیج فارس اور بحیرہ امان کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی اقدامات کرسکتا ہے۔

ایرانی صدر کا کہناتھا کہ ایران اپنے علاقائی ہمسایہ ممالک کی ماضی کی غلطیوں کو نظر انداز کرنے کے لیے تیار ہے،اس حساس اور اہم تاریخی لمحے میں ہم اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستی اور بھائی چارے کا ہاتھ بڑھانے کا اعلان کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی تیل کی تنصیبات پر تباہ کن حملوں کے بعد سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہواتھا۔ آرامکو تیل تنصیبات حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کی تھی تاہم امریکی اور سعودی حکام نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یہ حملہ ایران کی جانب سے ہوا ہے۔

 اس حملے کی وجہ سے ایران اور امریکا کے درمیان پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا، امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے مرکزی بینک پر بھی مزید پابندیاں عائد کر دی تھیں اورسعودی عرب کے دفاع کو مزید مضبوط بنانے کے لیے فوج سعودی عرب بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل یمن کے حوثی باغیوں نے بھی ایک امن منصوبہ پیش کیا جس کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب پر تمام حملوں کا خاتمہ کریں گے اگر سعودی عرب اور اس کے اتحادی بھی یمن میں حملے روک دیں۔

Related Posts