مغرب میں اسلام فوبیا کیخلاف ایران کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے ،شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FM Qureshi leaves for China on a two-day visit

اسلام آباد :وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مغرب میں اسلام فوبیا تیزی سے پھیل رہا ہے اس کیخلاف پاکستان کی طرح ایران کی پارلیمان کو بھی کر دار ادا کر نا چاہیے ،اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے اور لوگوں میں حرمت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کیلئے پاکستان اور ایران کے علماء کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دورہ ایران اور ایرانی قیادت کے ساتھ ہونیوالی والی ملاقاتوں کے حوالے سے اہم ویڈیو بیان کہا کہ میری ایرانی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ ابھی مکمل ہوا ہے ،میری ایران کے صدر حسن روحانی کے ساتھ بہت عمدہ ملاقات ہوئی ،ایرانی صدر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ گذشتہ ڈھائی سالوں میں پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ تعلقات میں خوشگوار بہتری آئی ہے ۔

دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید گہرے ہوئے ہیں ،میری ایران کی پارلیمان کے سپیکر سے ملاقات ہوئی ،ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دو طرفہ تعلقات کے استحکام اور عوام کی سطح پر روابط بڑھانے میں پارلیمان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ،ہم نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ مغرب میں اسلاموفوبیا جس تیزی سے پھیل رہا ہے اس کے خلاف پاکستان کی طرح، ایران کی پارلیمان کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے اتفاق کیا کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے اور لوگوں میں حرمت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کیلئے پاکستان اور ایران کے علماء کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:پاکستان کو اندر سےغیرمستحکم کرنے کی غیر ملکی کوشش جاری ہے، شیخ رشید

انہوں نے کہاکہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف صاحب سے ایران کی وزارت خارجہ میں ملاقات ہوئی ،ہم دو طرفہ تعلقات کو تفصیل کے ساتھ زیر بحث لائے ۔

ہم نے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کے معاملے پر ہماری ایران کے ساتھ، آج جو مماثلت اور یکسوئی ہے وہ پہلے کبھی نہ تھی ،ہم نے اسلاموفوبیا کے خلاف مل کر چلنے کے عزم کی تجدید کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ انہوں نے مجھے امریکہ کے ساتھ ہونیوالے (جے سی پی او اے) مذاکرات کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ انہوں نے کہاکہ میں یہ بات اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے ،اس کی واضح مثال پاکستان اور ایران کے مابین طے پانے والی مفاہمتی یادداشت ہے جس میں سرحدی علاقوں میں تجارتی مراکز کھولنے کا آغاز ہو رہا ہے ۔

آج ہم نے مند اور پشین میں ایک نئے کراسنگ پوائنٹ کا آغاز کیا ہے ،اس کراسنگ پوائنٹس کے کھلنے سے نہ صرف، شہریوں کو فائدہ ہو گا بلکہ ہماری دو طرفہ تجارت بھی مستحکم ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ میں تہران سے بہت مطمئن لوٹ رہا ہوں ،مجھے َایران اور پاکستان کے تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ دکھائی دے رہا ہے۔

Related Posts