ایران پیش کردہ مسودۂ تجاویز کی بناپرجوہری مذاکرات جاری رکھنے کو تیار

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایران پیش کردہ مسود تجاویز کی بناپرجوہری مذاکرات جاری رکھنے کو تیار
ایران پیش کردہ مسود تجاویز کی بناپرجوہری مذاکرات جاری رکھنے کو تیار

تہران:ایران نے جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے گذشتہ ہفتے پیش کی گئی تجاویز کے مسودے کی بنیاد پر مغربی طاقتوں پر ویانا میں مذاکرات روکنے کا الزام عائد کیا ہے۔

بین الاقوامی نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے تہران میں نیوزکانفرنس میں کہا کہ ہماری تحریریں مکمل طور پر قابل مفاہمت ہیں جبکہ دوسرے فریق محض الزام تراشی کا کھیل کھیلنا چاہتے ہیں۔

خطیب زادہ نے مزید کہا کہ ہم فطری طور پر ان تحریروں کے بارے میں دوسرے فریق کی رائے سننے کے منتظر ہیں اور یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا ان کے پاس تحریری طور پرہمارے لیے کوئی حقیقی (جوابی)پیش کش ہے۔

خطیب زادہ نے مذاکرات کے حوالے سے توقع ظاہرکی کہ وہ ہفتے کے آخرمیں دوبارہ شروع ہوں گے۔ان میں 2015 میں طے شدہ تاریخی جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے طرفین کی شرائط پر غور کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: صدر مملکت عارف علوی کی ایرانی ہم منصب سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات

ابتدائی طور پر ایران کا برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے ساتھ یہ سمجھوتا طے پایا تھا۔ اس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام پر پابندیاں عاید کرنا تھاتاکہ وہ جوہری ہتھیار تیارنہ کرسکے۔

Related Posts