تہران: ایران نے ہفتے کے روز پہلی بار اعتراف کیا کہ اس نے روس کو ڈرون بھیجے ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ وہ یوکرین پر روسی حملے سے قبل اس کے اتحادی ملک کو فراہم کیے گئے تھے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ”ہم نے یوکرین کی جنگ سے چند ماہ قبل روس کو محدود تعداد میں ڈرون فراہم کیے تھے۔”
یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں نے روس پر حالیہ ہفتوں میں یوکرین میں حملوں کے لیے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ تاہم تہران بارہا ان دعوؤں کی تردید کرتا رہا ہے۔
ایران نے بارہا اس بات کی تردید کی ہے کہ وہ روس کو یوکرین جنگ میں استعمال کے لیے ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر اس بات کی تردید کی کہ ان کے ملک نے روس کو میزائل فراہم کیے تھے، اور ان الزامات کو ”مکمل طور پر غلط” قرار دیا۔واشنگٹن پوسٹ نے 16 اکتوبر کو خبر دی تھی کہ ایران روس کو میزائل بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:ایران، دورانِ حراست جاں بحق مہسا امینی کے والد کا انٹرویو کرنیوالی خاتون صحافی گرفتار
کیف نے کہا ہے کہ تقریباً 400 ایرانی ڈرون پہلے ہی یوکرین کی شہری آبادی کے خلاف استعمال ہو چکے ہیں اور ماسکو نے تقریباً 2000 کا آرڈر دیا ہے۔