کراچی :سرکاری ادارے کے ملازمین نے کرپشن بے نقاب کرنے پرمعروف اینکر اقرار الحسن پر تشددکرکے سرپھاڑدیا، پانچ افسران کو معطل کردیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق اقرار الحسن مبینہ طور پرآئی بی کے انسپکٹر کی کرپشن کی ویڈیو سامنے لائے تھے جس پر ڈائریکٹر آئی بی رضوان شاہ اور ان کی ٹیم نے اقرار الحسن پر حملہ کیا۔ تشدد کے باعث زخمی ہونے والے اقرار الحسن کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کے سر میں کئی ٹانکے لگائے گئے۔
وزیراعظم آفس کی ہدایت پر ڈائریکٹر آئی بی رضوان شاہ سمیت پانچ آئی بی افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔ معطل اہلکاروں میں سٹینو ٹائپسٹ محبوب علی، انعام علی، سب انسپکٹر رجب علی اور ہیڈ کانسٹیبل محمد خاور شامل ہیں۔
سینئر صحافی حامد میر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انٹیلی جنس بیورو نے اس دور کی یاد تازہ کر دی جب ایسا سلوک صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کے ساتھ لاہور اور اسلام آباد میں ہوا کرتا تھا پاکستان آج بھی وہیں کھڑا ہے جہاں 30 سال پہلے کھڑا تھا اقرار الحسن پر تشدد انتہائی قابل مذمت ہے یہ دور پچھلے ادوار سے زیادہ بدتر زیادہ شرمناک ہے۔
مزید پڑھیں:اقرار الحسن نے ڈیل کرلی، پروگرام نہیں چلا، خاتون کے معروف اینکر پر الزامات
اینکروسیم بادامی کا کہنا ہے کہ اقرار پر اس تشدد کا ذمہ دار کون ہے ؟جب عام آدمی کے مقابلے میں بااثر سمجھے جانے والے افراد کے ساتھ یہ سب ہوتا ہے تو عام آدمی کے ساتھ کیا نہیں ہوتا ہوگا ؟مطلب تشدد کرنے والوں کو بھی یقین تھا کہ ان کا جو دل چاہے گا کریں گے اور کوی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
انٹیلی جینس بیورو نے اس دور کی یاد تازہ کر دی جب ایسا سلوک صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کے ساتھ لاہور اور اسلام آباد میں ہوا کرتا تھا پاکستان آج بھی وہیں کھڑا ہے جہاں 30 سال پہلے کھڑا تھا اقرار الحسن پر تشدد انتہائی قابل مذمت ہے یہ دور پچھلے ادوار سے زیادہ بدتر زیادہ شرمناک ہے ✊✌️ https://t.co/wXJz66HUMZ
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) February 15, 2022
اقرار پر اس تشدد کا ذمہ دار کون ہے ؟
جب عام آدمی کے مقابلے میں بااثر سمجھے جانے والے افراد کے ساتھ یہ سب ہوتا ہے تو عام آدمی کے ساتھ کیا نہیں ہوتا ہوگا ؟
مطلب تشدد کرنے والوں کو بھی یقین تھا کہ ان کا جو دل چاہے گا کریں گے اور کوی ان کا کچھ نہیں بگاڑُسکتا pic.twitter.com/hfBo7qwZDJ— Waseem Badami (@WaseemBadami) February 14, 2022
کراچی میں اینکر اقرار الحسن کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے
لیکن کہاں اور کیوں تفصیلات نہیں مل سکی#Video @iqrarulhassan @fara_yousaf https://t.co/zfrf6qZEZD pic.twitter.com/8SCJmZtzk1— Samar Abbas ???? (@Samarjournalist) February 14, 2022
اینکر اقرار الحسن پر آج کراچی میں واقع ایک وفاقی ادارے کے دفتر میں تشدد کیا گیا ۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ اے آر وائ کے مطابق ایک وفاقی ادارے کے ہانچ افسران کو معطل کردیا گیا ہے اس واقعے کے بعد۔
— Syed Nasir Hussain Shah (@SyedNasirHShah) February 14, 2022
پاکستان اہل صحافت کے لئے جہنم بنتا جارہا ہے ۔ اقرار الحسن کو صحافتی ذمہ داریوں سے روکنا اور تشدد کا نشانہ بنانا قابل مذمت ہے ۔ ذمہ داروں کے خلاف فوری کاروائی ہونی چاہئے۔ شکر ہے اقرار کی زندگی بچ گئی ہے۔ اللہ انہیں جلد صحت کاملہ عطا کرے۔ https://t.co/kFC4pP0dYa
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) February 14, 2022