سرکاری ادارے کے ملازمین کا کرپشن بے نقاب کرنے پراقرار الحسن پر تشدد

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Iqrar ul Hassan tortured by government employees

کراچی :سرکاری ادارے کے ملازمین نے کرپشن بے نقاب کرنے پرمعروف اینکر اقرار الحسن پر تشددکرکے سرپھاڑدیا، پانچ افسران کو معطل کردیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق اقرار الحسن مبینہ طور پرآئی بی کے انسپکٹر کی کرپشن کی ویڈیو سامنے لائے تھے جس پر ڈائریکٹر آئی بی رضوان شاہ اور ان کی ٹیم نے اقرار الحسن پر حملہ کیا۔ تشدد کے باعث زخمی ہونے والے اقرار الحسن کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کے سر میں کئی ٹانکے لگائے گئے۔

وزیراعظم آفس کی ہدایت پر ڈائریکٹر آئی بی رضوان شاہ سمیت پانچ آئی بی افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔ معطل اہلکاروں میں سٹینو ٹائپسٹ محبوب علی، انعام علی، سب انسپکٹر رجب علی اور ہیڈ کانسٹیبل محمد خاور شامل ہیں۔Iqrar ul Hassan tortured by government employeesسینئر صحافی حامد میر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انٹیلی جنس بیورو نے اس دور کی یاد تازہ کر دی جب ایسا سلوک صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کے ساتھ لاہور اور اسلام آباد میں ہوا کرتا تھا پاکستان آج بھی وہیں کھڑا ہے جہاں 30 سال پہلے کھڑا تھا اقرار الحسن پر تشدد انتہائی قابل مذمت ہے یہ دور پچھلے ادوار سے زیادہ بدتر زیادہ شرمناک ہے۔

مزید پڑھیں:اقرار الحسن نے ڈیل کرلی، پروگرام نہیں چلا، خاتون کے معروف اینکر پر الزامات

اینکروسیم بادامی کا کہنا ہے کہ اقرار پر اس تشدد کا ذمہ دار کون ہے ؟جب عام آدمی کے مقابلے میں بااثر سمجھے جانے والے افراد کے ساتھ یہ سب ہوتا ہے تو عام آدمی کے ساتھ کیا نہیں ہوتا ہوگا ؟مطلب تشدد کرنے والوں کو بھی یقین تھا کہ ان کا جو دل چاہے گا کریں گے اور کوی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

 

Related Posts