مدین واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی، نئے انکشافات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو یاہو

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سوات کے تفریحی مقام مدین میں مبینہ توہین قرآن کے الزام میں سیاح کے بہیمانہ قتل کے واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس کے مطابق ملزم نے توہین قرآن سے مسلسل انکار کیا۔

ر️پورٹ کے مطابق ایک نامعلوم سیاح نے ہوٹل میں مقتول کے کمرے کے دروازے کے سامنے برآمدے میں غالباً قرآنی اوراق کے ٹکڑے جلا کر پھینکے ہوئے پائے، اس سیاح نے ہوٹل انتظامیہ کو آگاہ کیا، جس کے بعد ہوٹل انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دی اور ملزم کے کمرے کا دروازہ زبردستی کھلوایا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مقتول ملزم نے دروازہ کھولا تو لوگوں سے اس کا سامنا ہوا، اس نے قرآن پاک کی بے حرمتی سے انکار کیا۔ جس کے بعد مقامی پولیس ہوٹل پہنچی اور ملزم کو تھانے لے گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ وہ کلیدی غلطی تھی جو مہلک نتائج کا باعث بنی۔ ایس ایچ او نے رہنمائی کے لیے کسی اعلیٰ افسر سے رابطہ نہیں کیا، ایسے حالات میں وہاں سے نکلنا ترجیحی اصول تھا لیکن ایس ایچ او نے اس کے برعکس ملزم کو تھانے منتقل کیا۔

رپورٹ کے مطابق تھانے میں پولیس نے ملزم کو کم از کم 30 سے 40 منٹ تک حراست میں رکھا۔ آج نیوز کے مطابق ڈی پی او زاہد اللہ نے بتایا کہ دوران حراست ملزم سے ابتدائی بیان لینے کی کوشش کی گئی تو اس نے وہاں بھی اصرار کیا کہ میں نے کوئی توہین نہیں کی اور اپنے خلاف الزامات مسترد کردیے.

اس دوران ہجوم تھانے کے باہر اکٹھا ہوگیا اور تھانے پر دھاوا بول دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے دلیری سے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی، ہوائی فائرنگ کی اور ہجوم کا بھی مقابلہ کیا، لیکن اعلیٰ افسران اور سیاسی عمائدین کی غیر موجودی کے باعث نتیجہ ناکامی کی صورت میں نکلا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم کو نکالنے کے بجائے تھانے لے جانا اور ہجوم کو سنبھالنے کیلئے سینئر افسران یا سیاسی طبقے کی عدم موجودی کا نتیجہ اس واقعے کی صورت میں نکلا۔

Related Posts