پٹرول بحران کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ جاری، سیکریٹری پٹرولیم اور ڈی جی آئل ذمہ دار قرار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پٹرول بحران کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ جاری، سیکریٹری پٹرولیم اور ڈی جی آئل ذمہ دار قرار
پٹرول بحران کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ جاری، سیکریٹری پٹرولیم اور ڈی جی آئل ذمہ دار قرار

اسلام آباد: پاکستان بھر میں پٹرول کی مصنوعی قلت کے ذریعے پٹرول بحران پر بنائے گئے کمیشن نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق سیکریٹری پٹرولیم اور ڈی جی آئل پٹرول بحران کے ذمہ دارہیں۔

تفصیلات کے مطابق پٹرولیم بحران تحقیقاتی کمیشن نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ڈی جی آئل نے پٹرول کا کوٹہ غیر قانونی طور پر مختص کیا، سیکریٹری پٹرولیم کا پٹرول بحران میں کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، دونوں افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

تیل کی درآمدات پر پابندی کو بحران کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا کہ پابندی کی سفارش اس وقت کی گئی جب پٹرول بین الاقوامی مارکیٹ میں سستا تھا۔ مئی اور جون میں خریدے گئے پٹرول کی سپلائی حکومت کی طرف سے قیمتوں میں اضافے تک روکی گئی۔

بعض مارکیٹنگ کمپنیز کے لائسنس کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انکوائری کمیشن نے کہا کہ یہ کمپنیاں 20 روز تک آئل ذخیرہ کرنے کی گنجائش نہیں رکھتیں جسے نظر انداز کرنا غیر قانونی ہے جو اوگرا کی بھی ناکامی قرار دے دی گئی۔ کمیشن نے مصنوعات کی قیمتوں میں 15 کی بجائے 30 دن میں ردوبدل کی سفارش کی۔

وزارتِ پٹرولیم میں کمیشن نے ایک مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگرانی سیل کا مقصد کمپنیوں سے روزانہ و ماہانہ کی بنیاد پر پٹرول ذخیرے کے متعلق معلومات حاصل کرنا ہے جبکہ اوگرا کو 6 ماہ میں قانون سازی کرکے تحلیل کردیا جائے۔

قبل ازیں رواں برس پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حکومت کی طرف سے تو کمی ہوئی تاہم، پٹرول پمپس پر عوام کیلئے پٹرول نایاب رہا۔ شہری سستے پٹرول کیلئے ترستے رہے اور منافع خوروں نے اپنی جیبیں بھر لیں۔

حکومت نےملک بھر میں پٹرول کی مصنوعی قلت کا احساس کرتے ہوئے انکوائری کمیشن تشکیل دیا جس کے سربراہ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے مقرر ہوئے جبکہ دیگر اراکین میں آئی بی، ایف آئی اے، سابق ڈی جی آئل اور دیگر شخصیات شامل تھیں۔ کمیشن کی رپورٹ وزیرِ اعظم کو موصول ہو گئی ہے۔

وزیرِ اعظم کے مشیرِ احتساب شہزاد اکبر کے مطابق پٹرولیم کمیشن رپورٹ کابینہ میں پیش کی جائے گی اور بحران کے ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا، پٹرول کی قیمت میں 1 روپے 71 پیسے کی کمی کر دی گئی۔

 پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان 15 نومبر کے روز ہوا جس کا اطلاق رات 12 بجے سے کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: عوام کیلئے خوشخبری، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

Related Posts