سگریٹ نوشی چھوڑنے کی مہم جاری، دُنیا بھر میں عالمی یومِ انسدادِ تمباکو آج منایا جارہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سگریٹ نوشی چھوڑنے کی مہم جاری، دُنیا بھر میں عالمی یومِ انسدادِ تمباکو آج منایا جارہا ہے
سگریٹ نوشی چھوڑنے کی مہم جاری، دُنیا بھر میں عالمی یومِ انسدادِ تمباکو آج منایا جارہا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سگریٹ کی عادت چھوڑنے کیلئے عالمی یومِ انسدادِ تمباکو منایا جارہا ہے جس کا مقصد تمباکو سے منسلک نقصان اور مضر اثرات و مضمرات کو اجاگر کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہر سال 31 مئی کے روز عالمی یومِ انسدادِ تمباکو اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ پوری دنیا کو تمباکو کے مضر اثرات سے پاک کیا جائے گا جس کے دوران لوگ یہ عہد کرتے ہیں کہ سگریٹ نوشی چھوڑ دیں گے۔

سگریٹ کے علاوہ تمباکو حقے اور دیگر صورتوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جس کی عادت چھوڑنے سے دنیا بھر کے عوام کو اس کے مضر اثرات اور موذی امراض سے بچایا جاسکتا ہے۔ اس حوالے سے عالمی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ تمباکو کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے لوگوں کو اپنے صحت و تندرستی کے بنیادی انسانی حق پر توجہ دینا ہوگی تاکہ آئندہ نسلِ انسانی کو تمباکو کے استعمال جیسی مضرِ صحت عادت سے بچایا جاسکے۔

نوعِ انسانی کو تمباکو کے مضر اثرات کے متعلق اس کے استعمال کے آغاز سے ہی علم ہوچکا تھا، تاہم عالمی سطح پر یومِ انسدادِ تمباکو منانے کا آغاز 1987ء سے کیا گیا تاکہ عالمی برادری کی توجہ تمباکو کے مضر اثرات ختم کرنے پر دلائی جائے۔ 

تمباکو نوشی چھوڑنے کا عہد

عالمی ادارۂ صحت نے ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت لوگ تمباکو نوشی ہمیشہ کیلئے چھوڑ دینے کا عہد کرتے ہیں۔ دنیا بھر کے 1 ارب سے زائد سگریٹ نوش افراد کیلئے تمباکو نوشی چھوڑنے کی مہم  مضرِ صحت عادت سے نجات کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہوسکتی ہے۔

بے شمار افراد نے عالمی ادارۂ صحت کی اس مہم سے فائدہ اٹھایا اور تمباکو نوشی کو ہمیشہ کیلئے خیر باد کہہ دیا۔ موجودہ دور میں یہ مہم دنیا کے 29 ممالک میں منتخب سرگرمیوں کے ساتھ جاری ہے جس میں دوڑ، قومی شعور اور ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال شامل ہے۔

سگریٹ نوشی اور تمباکو کے استعمال پر اعدادوشمار

عالمی سطح پر 39 فیصد مرد اور 9 فیصد خواتین تمباکو کے استعمال کے عادی ہیں۔ یورپ میں سب سے زیادہ 26 فیصد افراد تمباکو نوشی کرتے ہیں جس میں سرکاری اقدامات کی مدد سے سن 2025ء تک صرف 2 فیصد کمی کا امکان ہے۔

بے شمار ممالک میں سکو ن و اطمینان کے ساتھ کام کرتی ہوئی تمباکو نوشی کی صنعت سگریٹ نوشی کی ترویج کا باعث بنی، تاہم تمباکو نوشی کم کرنے پر بھی شدو مد کے ساتھ کام جاری ہے۔ ہر سال 65 یزار افراد بالواسطہ تمباکو نوشی کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔

صرف تمباکو کی وجہ سے صحت پر نوعِ انسانی کے اخراجات میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے جس کا تخمینہ 1 اعشاریہ 4 ٹریلین ڈالر لگایا گیا ہے جو سالانہ عالمی جی ڈی پی کا 1 اعشاریہ 8 فیصد بنتا ہے۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ تمباکو کی صنعت پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس اور پابندیاں عائد کی جائیں اور بتدریج تمباکو نوشی کو دنیا بھر سے ختم کیا جائے تاکہ نوعِ انسانی کو سگریٹ نوشی اور دیگر ذرائع سے تمباکو سے لاحق خطرات کا ازالہ کیا جاسکے۔ 

Related Posts