وطنِ عزیز پاکستان سمیت دُنیا بھر میں کمسن لڑکیوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مردوزن کے مساوی حقوق کے خواب کی طرف دلانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کے تحت ہر سال 11 اکتوبر کے روز کمسن بچیوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ میں 19 دسمبر سن 2011ء کے روز کمسن لڑکیوں کا عالمی دن منانے کی قرارداد منظور ہوئی۔
عالمی دن منانے کا مقصد کمسن بچیوں کو درپیش مسائل جن میں مساوی مواقع کی عدم دستیابی، صنفی امتیاز، بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی میں مسائل اور تشدد سمیت دیگر اہم مسائل پر عوامی شعور بیدار کرنا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق دُنیا بھر کی 3کروڑ 10 لاکھ بچیاں پرائمری اسکول جانے کی عمر میں اسکول سے محروم ہیں جبکہ 15 سے 19 برس کی ہر 4 میں سے 1 لڑکی جسمانی تشدد کا ظلم سہتی ہے۔ پاکستان میں 30 فیصد لڑکیاں مختلف ظلم و جبرکا شکار ہیں۔
ہر روز 33 ہزار سے زائد کمسن بچیاں اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق جبری شادی کے بندھن میں بندھ جاتی ہیں جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس سے صحت کے پیچیدہ مسائل جنم لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دماغی صحت کا عالمی دن اور نفسیاتی بیماریوں کے تشویشناک حقائق