عالمی عدالت کا طالبان امیر المومنین کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا عندیہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو فرانسیسی میڈیا

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ خواتین کو ہراساں کرنے کے الزام میں سینئر افغان طالبان رہنماؤں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

کریم خان کے مطابق وہ جن رہنماؤں کے خلاف وارنٹ گرفتاری کا اجرا چاہتے ہیں ان میں طالبان تحریک کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ اور سپریم کورٹ کے سربراہ عبد الحکیم حقانی شامل ہیں۔

عربی کے بعد وزیر اعظم کی جرمن گفتگو کی دھوم مچ گئی

متعلقہ دستاویز کے مطابق چیف پراسیکیوٹر کے پاس ایسی منطقی وجوہات ہیں جن کی بنیاد پر یہ خیال کیا جا سکتا ہے کہ مذکورہ دونوں رہنما صنفی تشدد کی صورت میں انسانیت کے خلاف سماجی نوعیت کے جرائم کے مجرمانہ طور پر ذمے دار ہیں۔

کریم خان نے واضح کیا کہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے موجودہ صورت حال نا قابل قبول ہے۔

تحریک طالبان نے اگست 2021 میں افغانستان میں دوبارہ اقتدار میں واپس آنے کے بعد خواتین کے حوالے سے اپنے سابقہ دور کے مقابلے میں زیادہ لچک کا مظاہرہ کیا۔ واضح رہے کہ سابقہ دور (1996 – 2001) میں طالبان نے خواتین کو تقریبا تمام حقوق سے ہی محروم کر دیا تھا۔
تاہم جلد ہی طالبان حکام نے سخت پابندیاں عائد کرنا شروع کر دیں جن کو اقوام متحدہ نے “صنفی بنیاد پر علاحدہ کرنے” کی نظر سے دیکھا۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ججوں کو وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے کریم خان کی درخواست پر غور کرنا ہو گا اور اس میں ہفتوں یا مہینے بھی لگ سکتے ہیں۔

Related Posts