دُنیا بھر میں بچوں سے جبری مشقت کے خلاف عالمی دن آج منایا جارہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Made using TurboCollage from www.TurboCollage.com

اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں بچوں سے جبری مشقت لینے کے خلاف بین الاقوامی دن آج منایا جارہا ہے جس کا مقصد بچوں سے مزدوری کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق   ہرسال چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن منانے کا مقصد کمسن بچوں کو مشقت کی اذیتوں سے نجات دلا کر انہیں اسکول کا راستہ دکھانا اور معاشرے کا مفید شہری بنانے کیلئے عوام میں عمومی شعور کو فروغ دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت خواتین کیلئے خطرناک ترین ملک کیوں؟ پروفیسر نے بتا دیا

آج عالمی دن کے موقعے پر بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی انجمنوں، تعلیمی اداروں، میڈیا، خواتین کی اور سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام سیمینارز، مذاکرے، واکس اور تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی سیمینارز، بحث مباحثوں اور واکس میں ماہرین چائلڈ لیبر سے پیدا شدہ صورتحال کے متعلق گفتگو کریں گے اور عوام میں بچوں سے مزدوری کے خلاف شعور اجاگر کیا جائے گا۔

تاریخی اعتبار سے بچوں کی مشقت کے خلاف عالمی دن کی بنیاد انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن نے2002میں رکھی، جس کے بعد سے آج تک اقوامِ متحدہ کے تحت چائلڈ لیبر کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ ہر سال ایک نئے موضوع کے تحت بین الاقوامی دن منایا جاتا ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں 16 کروڑ بچے  گھریلو حالات اور معاشی مشکلات کے ہاتھوں مجبور ہو کر یا پھر دیگر مسائل کے باعث محنت مزدوری کر رہے ہیں۔ چائلڈ لیبر کا شکار ان بچوں اور بچیوں کی عمریں 5سے 15برس کے درمیان ہیں۔

تشویشناک طور پر بہت سے بچے غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں سے انہیں تعلیم اور مناسب خوراک کی سہولت حاصل نہیں ہوتی۔ بچے بھوک اور بعض اوقات فاقہ کشی کی حالت میں بھی سخت مزدوری پر مجبور ہوتے ہیں جس سے ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔

Related Posts