وفاقی وزارتِ داخلہ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ذیلی ونگ انصار الاسلام پر پابندی عائد کرتے ہوئے چاروں صوبوں کو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
وزارتِ داخلہ کے جاری کردہ نوٹی فیکیشن کے مطابق صوبہ پنجاب، خیبر پختونخواہ، سندھ اور بلوچستان میں کام کرنے والی جے یو آئی (ف) تنظیم باضابطہ طور پر کالعدم قرار دے دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حسینؓ کا مؤقف اپنائے ہوئے ہیں ،یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے،مولانا فضل الرحمن
صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ انصار الاسلام مولانا فضل الرحمان کی جے یو آئی کے عسکری ونگ کی طرز پر کام کرتی ہے تاہم آئینِ پاکستان میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔
ہدایت کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئین انصار الاسلام جیسے کسی بھی عسکری ونگ کی اجازت نہیں دیتا جبکہ پرائیویٹ فوجی گروہ کا قیام دفعہ 256 کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
انصار الاسلام وزارتِ داخلہ کے نوٹیفیکیشن کے بعد ملک کے کسی بھی صوبے میں اب قانونی طور پر کام کرنے یا سیاسی سرگرمیوں کی اہل نہیں رہی، لہٰذا اس کے تمام دفاتر بند کردئیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دے دیا، وفاقی کابینہ نے انصار الاسلام پر پابندی کی منظوری دی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی سمری میں کہا گیا کہ آرٹیکل 256 اور 1974 ایکٹ کے سیکشن 2 کے تحت انصار الاسلام پر پابندی عائد کی جائے گی اور مشاورت کے بعد وفاقی حکومت، وزارت داخلہ کے ذریعے صوبوں کو انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کا اختیار سونپے گی۔
کابینہ نے فیصلہ کیا کہ صوبائی سطح پر انصارالاسلام کو کالعدم قرار دینےکا فیصلہ صوبوں کی مشاورت سے کیا جائے گا جبکہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے بارے میں وزارت داخلہ کو آگاہ کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کالعدم قرار د ے دی گئی