اسلام آباد: کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے شعبہ اسٹیٹ میں کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادوں کی سرکاری واجبات ادا کیے بغیر ہی غیر قانونی طور پربندر بانٹ کا انکشاف سامنے آیا ہے جس پر انکوائری شروع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق شہرِ اقتدار کے سیکٹر ایف 11 اور ایف 8 کی جائیدادوں کو غیر قانونی طور پر ٹرانسفر کرنے پر ممبر اسٹیٹ نے ریکارڈ ضبط کرتے ہوئے انکوائری کے احکامات جاری کر دیئے۔ذرائع کے مطابق چند روز قبل سیکٹر ایف 11 تھری اور ایف 8 ٹو کے انتقالِ جائیداد میں لاکھوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا۔
وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایف 11 تھری کے پلاٹ نمبر 227 ایس اور 227 اے پر 10 لاکھ سے زائد سرکاری واجبات سیکٹر ایف 8ٹو کے پلاٹ نمبر 88 کے بھی تقریباً10 لاکھ کے بقایاجات کی وصولی نہیں کی گئی، جس سے مجموعی طور پر قومی خزانے کو 20 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ جائیدادوں کو سٹیٹ 1 ایسٹ کے شعبہ کے ذریعے قانونی طور پر ٹرانسفر کیا جاتا ہے تاہم متعلقہ شعبے کے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کے سیٹ پر نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسٹیٹ 1ویسٹ کے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کی مبینہ ملی بھگت سے جائیدادوں کو ٹرانسفر کر دیا گیا۔
دوسری جانب یہ معاملہ ممبر اسٹیٹ نوید الٰہی کے علم میں آنے کے بعد انہی کی ہدایت پر ڈپٹی ڈی جی اسٹیٹ رضوان رضوی نے متعلقہ جائیداد کا ریکارڈ ضبط کرتے ہوئے معاملے کی انکوائری شروع کر دی جبکہ دیگر متعدد شکایتوں کی بنا پر متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر کو معطل کرتے ہوئے ڈائریکٹر کو ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی ڈی اے ڈائریکٹر کی پراسرار ہلاکت پر تحقیقات کا فیصلہ