نواز شریف کا ملکی سیاست سے تعلق ختم، ریاست مخالف بیانات برداشت نہیں کرینگے،سینیٹر شبلی فراز

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

information minister shibli faraz press conference in islamabad

اسلام آباد :وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایاز صادق سمیت اپوزیشن رہنمائوں کے ریاست مخالف بیانات پر قانونی پہلو پر غور کر رہے ہیں ،اقدامات بارے جلد معلوم ہو جائیگا۔

پی ڈی ایم کا بیانیہ ایف اے ٹی ایف سے لے کر سیاسی اور ملکی مفاد کے خلاف ہے،یہ بیانیہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کریگا، حکومت ریاست مخالف بیانات کو ہر گز برداشت نہیں کریگی،جمہوری حکومت کو اْکھاڑنے کیلئے ملک کی سلامتی داؤ پرنہ لگا ئیں،نواز شریف کا ملک کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اٹھارہ اگست کو حکومت کی دو سالہ کارکردگی کے دوران ذکر کیا تھا کہ ملک میں ہائبرڈ وار چل رہی ہے،ہائبرڈ وار میں سب سے پہلے ناامیدی پھیلائی جائے،دوسرا مرحلہ عدم استحکام پھیلایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پہلا جزو معیشت ہے ،ہم نے جب حکومت سنبھالی تو اْس وقت ہم ڈیفالٹ کے در پے تھے،وزیراعظم نے اپنے دوست ممالک کیساتھ ملکر ڈیفالٹ سے بچایا۔

انہوں نے کہاکہ وینز ویلا کے ذخائر امریکہ سعودی عرب سے بھی زائد ہیں ،قرضوں کا انبار تھا قسطیں دینی تھیں ،مالی خسارا بیس ارب ڈالر سے زائد تھا ،مالی خسارا ہم ختم کرکے مثبت چلے گئے۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ اسٹاک ایکسچینج گری تو ہر طرف شور تھا تاہم اوپر گئی تو کسی نے بات نہیں کی، انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت اور عوام کی بہتری کے اقدام کچھ لوگوں کو اچھے نہیں لگے۔

انہوں نے کہاکہ گوجرانوالہ ،کراچی اور کوئٹہ کے جلسے میں جو باتیں ہوئیں وہ سب کے سامنے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں کورونا وائرس کے باوجود ملک کو چلتے رہنے دیا ،اپنی ایکسپورٹ کو بڑھایا اور خطے کے ممالک سے صورت حال بہتر رہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی میں سابق اسپیکر نے ایک نئی بحث چھڑ گئی۔ انہوں نے کہاکہ سینٹ میں مولانا عطاء الرحمن نے گفتگو کی،یہ تمام اقدامات ملک کو عدم استحکام کی طرف لے جانے کا طریقہ ہے۔

اداروں کے اندر ٹکراؤ کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے،جو باتیں ہوئیں کہ کسی لیڈر نے تردید نہیں کی،یہ گمان ہوتا ہے کہ یہ پی ڈی ایم کا بیانیہ ہو،بعض لوگ اس بیانیے سے متفق نہ ہوں تاہم انکی خاموشی میں رضامندی شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ابھی نیوز کانفرنس میں نہ معافی مانگی اور نا انہیں ندامت ہے،ایاز صادق نے آرمی کے مورال کو نیچا کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہاکہ ملک کو عدم استحکام کرنے کا پراسس کب شروع ہوا ؟یہ دوہزار سولہ میں ڈان لیکس سے شروع ہوا ،پھر مجھے کیوں نکالا پر چلا گیا۔

انہوں نے کہاکہ اے پی سی پھر گوجرانوالہ کا جلسہ ہوا اور کراچی میں قائد کے مزار کی بے حرمتی کی گئی،کوئٹہ میں آزاد بلوچستان کا نعرہ لگایا،بات یہاں ختم نہیں ہوئی ۔

قومی اسمبلی میں ایاز صادق کی تقریر سامنے آئی ۔ انہوں نے کہاکہ ایاز صادق کی تقریر پر عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے،تسلسل سے ہونیوالے واقعات شاہدہیں کہ ملک کو عدم استحکام کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے بارے میں زہر افشانی اپوزیشن کر رہی ہے ،جمہوری حکومت کو اْکھاڑنے کیلئے ملک کی سلامتی داؤ پر نہ لگا ئیں۔

انہوں نے کہاکہ سر دار ایاز صادق سمیت اپوزیشن کے رہنمائوں کے ریاست مخالف بیانات پر ہر قانونی پہلو پر غور کر رہے ہیں ،اقدامات بارے جلد معلوم ہو جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف کا ملک کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بھارت سْن لے جب کبھی بھی انہوں نے مہم جوئی کی تو پھر گھس کر ماریں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ آرٹیکل چھیاسٹھ اور آرٹیکل نوے کو دیکھیں ،جہاں تک ایوان پر کی گئی بات کا استثناء ہوتا ہے وہ ایک حد تک ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے حلف اْٹھایا ہوا ہوتا ہے کہ حساس معلومات کو کبھی نہیں بیان کروں گا۔

انہوں نے کہاکہ ایاز صادق نے اپنے لیڈر کی طرح جھوٹ بولا ،دشمن افواج کے مورال کو سابق اسپیکر نے تقویت دی۔

مزید پڑھیں:کوئی کسی کو غدار نہ کہے، بھارت کے عزائم خاک میں ملا دیں گے۔ایاز صادق

انہوں نے کہاکہ یہ وہ منافقت کی سیاست کررہے ہیں جو باوقت ضرورت حبیب جالب اور احمد فراز کو اپنا لیڈر بنا لیتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف الیکشن ہار کر کہتے ہیں دھاندی ہوئی،فیصلہ حق میں آئے تو ٹھیک مخالف ہو تو عدالتیں ٹھیک نہیں ،اقتدار میں رہنا انکا نشہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حمزہ شہباز کہتا ہے اے سی گاڑی کے بغیر نیب کے سامنے نہیں جائوں گا۔

Related Posts