با اثر لینڈ مافیا نے ظلم کا بازار گرم کردیا، غریب مزدوروں پر ایف آئی آر درج کرادی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

با اثر لینڈ مافیا نے ظلم کا بازار گرم کردیا، غریب مزدوروں پر ایف آئی آر درج کرادی
با اثر لینڈ مافیا نے ظلم کا بازار گرم کردیا، غریب مزدوروں پر ایف آئی آر درج کرادی

اسلام آباد:با اثر لینڈ مافیا نے ظلم کا بازار گرم کردیا، غریب مزدوروں پر ایف آئی آر درج کرادی، شہر اقتدار کے علاقے بنی گالہ میں دو روز قبل قبضہ مافیا کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی بچی رباب کی حالت تشویشناک ہے زخمی ہونے والی بچی کو گولیاں بازو اور پیٹ پر لگی تھیں۔

بچی اور اس کے لواحقین کو انصاف ملنے کے بجائے الٹا زخمی بچی کے والد اور اس کے سات چچاؤں پر بااثر لینڈ مافیا نے ایف آئی آر درج کرادی ہے۔ بچی کے بھائی کا کہنا ہے کہ ہم غریب اور مزدور لوگ ہیں ہم مقدمہ نہیں لڑ سکتے اور نہ ہی ہمارے پاس اتنے پیسے اور وسائل ہیں کہ ہم اس قبضہ مافیا کا مقابلہ کر سکیں۔

بچی کے بھائی کا کہنا تھا کہ ہم یہاں کے مقامی ہیں اور ہمارے آباؤ اجداد بھی اسی علاقے میں پیدا ہوئے اب ہماری زمینوں پر قبضہ کرنے کے لیے مقامی لینڈ مافیا کا سرغنہ راجہ فاروق اور چیئرمین اور عبدالرزاق بھٹ متحرک ہیں اور علاقے میں پارک ویو سوسائٹی کے لیے قبضہ کرتے جارہے ہیں۔

یہ سوسائٹی صوبائی وزیر علیم خان اور ان کی بیوی کی ملکیت ہے یہ لوگ علیم خان کے فرنٹ مین ہیں اور علاقے میں خوف و دہشت کی علامت بنے ہوئے ہیں جبکہ عبدالرزاق بٹ و فاقی پولیس کو کئی مقدمات میں مطلوب ہے اس کے باوجود بھی شہر اقتدار میں دندناتا پھر رہا ہے۔

اب تک اس کی گرفتاری کسی بھی مقدمے میں نہیں کی گئی یہ لوگ کہیں ایک کنالجگہ خریدتے ہیں تو مزید دس کنال پر زبردستی قبضہ کرلیتے ہیں یہی انکا طریقہ واردات ہے،ان کی پشت پناہی مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے وزیر علیم خان کر ر ہے ہیں۔

بچی کے بھائی نے کہا کہ ہمارا ذریعہ معاش کھیتی باڑی ہے جبکہ یہ ہماری زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن جب ان کو اس میں کامیابی نہ ملی تو انھوں نے ہمارے گھروں کے راستے بند کر دیے اور ان راستوں پر مسلح گارڈ بٹھا دیے، جب ہم نے ان کو گھروں کے راستے کھولنے کا کہا تو انہوں نے پہلے ہم سے تلخ کلامی اور گالم گلوچ کی۔

اس کے بعد جدیداسلحے سے فائرنگ شروع کردی، فائرنگ کے نتیجے میں میری بہن رباب جس کی عمر سات سال ہے شدید زخمی ہو چکی ہے اور گاؤں کا ایک اور لڑکا جسکی عمر چودہ سال ہے اس کی ٹانگوں میں بھی گولیاں ماری گئیں ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے، آج ہم تمام اہل علاقہ اور رشتے دار احتجاج کر رہے ہیں کہ ہمیں ان کے ظلم و ستم سے نجات دلائی جائے۔

آج ہمارا احتجاج پرامن ہے لیکن ہمیں اگر انصاف نہ ملا تو پھر یہ ہمارا احتجاج پر امن نہیں رہے گا ہم اپنے اوپر پیٹرول ڈال کر اپنے آپ کو آگ لگا لیں گے،جبکہ پارک ویو سوسائٹی کی مین سڑک سمیت سوسائٹی میں سی ڈی اے انوائرمنٹ کی تقریبا 100 کنال جگہ شامل ہے جو کہ اب پارک ویو سوسائٹی کا حصہ بن چکی ہے ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں آخر سی ڈی اے کی زمین انہوں نے کس کھاتے میں ڈالی ہے۔

اس سارے معاملے میں سی ڈی اے کے اعلیٰ افسران بھی ملوث ہیں،اس سوسائٹی کو ابھی تک سی ڈی اے کی طرف سے این او سی جاری نہیں کیا گیا اور سپریم کورٹ کی طرف سے سی ڈی اے کو بھی واضح ہدایات دی جاچکی ہیں کہ اس غیر قانونی سوسائٹی کو این او سی جاری نہ کیا جائے۔

ہم ایک دفعہ پھر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے، بچی بھی ہماری شدید زخمی ہوئی اور اس کی حالت بھی تشویشناک ہے جبکہ اُلٹا ہم پر ہی ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے یہ ظلم ہے، اس ظلم کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں:بنی گالہ میں با اثر قبضہ مافیا کی علاقہ مکینوں پر فائرنگ، معصوم بچی زد میں آگئی

Related Posts