پاکستان میں مہنگائی میں روز افزوں اضافے کی وجہ سے ملک میں ہر طبقہ شدید مشکلات سے دوچار ہے، ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے مہنگائی کی شرح صفراعشاریہ 22فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ملک کے 17بڑے شہروں سے 51اشیاء کی قیمتوں کاتقابلی جائزہ لیاگیا جس میں سے 22 اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ5اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ24اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
پاکستان میں گزشتہ 3 سال سے مہنگائی میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوچکا ہے اور مہنگائی میں اضافے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ ماضی میں مہنگائی کی ایک بڑی وجہ غیر ملکی قرضے اور عالمی اداروں کی کڑی شرائط تھیں جبکہ معاشی عدم استحکام بھی مہنگائی کی ایک بڑی وجہ تھی تاہم آج کے مقابلے میں آٹا، چینی، گھی ، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کے علاوہ پیٹرول اور ڈالر کی قیمت بھی کم تھی۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ دنوں اپنی حکومت کے 3 سال مکمل ہونے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان سے ہر سال 10 ارب ڈالر چوری ہو کر کالےدھن کی صورت میں باہر منتقل ہوتا رہا لیکن نیب نے ہماری حکومت سے پہلے 18 سال میں 90 ارب روپے ریکور کیے جبکہ گزشتہ 3سال میں نیب 519 ارب روپے ریکور کر چکا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے مطابق زر مبادلہ ذخائر تین سال پہلے 16اعشاریہ 4 ارب ڈالر تھے جو اب بڑھ کر 27 ارب ڈالر ہو چکے ہیں۔کرنٹ اکاؤنٹ کو 20ارب ڈالر کا خسارہ تھا اور آج یہ خسارہ 1 اعشاریہ 8ارب ڈالر رہ گیا ہے۔تین سال پہلے 3ہزار 800ارب ٹیکس اکٹھا کیا جاتا تھا اور آج 4ہزار 700ارب ٹیکس جمع ہورہاہے،پہلے ترسیلات زر 19اعشاریہ 9ارب ڈالر تھیں جوآج 29اعشاریہ 4ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہیں جبکہ تین سال میں صنعتوں کی شرح نمو میں 18فیصد اضافہ ہواہے۔
وزیراعظم کے پیش کردہ اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو خوشگوار حیرت کا سامنا ہوتا ہے کہ آج پاکستان معاشی لحاظ سے استحکام کی جانب گامزن ہے تاہم اگر زمینی حقائق کو دیکھا جائے تو ملک کے طول وعرض میں جاری مہنگائی کی لہر حکومت کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے۔
اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ملک میں مہنگائی کے پیچھے مصنوعی قلت پیدا کرکے قیمتیں بڑھانے والے مافیاز کا بڑا ہاتھ ہے لیکن آٹا، چینی، گھی ، پیٹرول اور ڈالر کی قیمتیں قابل تشویش حد تک بڑھ چکی ہیں۔
تحریک انصاف کی حکومت کو پاکستان کی تاریخ میں ایک بہترین دور حکمرانی کیلئے ملا ہے، موجودہ حکومت کو اپوزیشن یا اداروں کی طرف سے بھی زیادہ مزاحمت کا سامنا ہے ۔ ماضی کی حکومتیں اداروں کی مداخلت کی وجہ سے مشکلات کا واویلہ کرتی رہی ہیں لیکن موجودہ حکومت کو اداروں کی طرف سے ہرطرح کا تعاون حاصل ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے معاشی مشکلات پر قابو پالیا ہے، اس وقت ملک میں ترقیاتی کام بھی کروائے جارہے ہیں لیکن اس وقت سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، پی ٹی آئی حکومت 3 سال مکمل کرچکی ہے اور ان 3 سالوں میں کئی کامیابیاں بھی حکومت کے کریڈٹ پر موجود ہیں لیکن مہنگائی نے حکومت کی تمام کامیابیوں کو گہنادیا ہے۔
اس وقت حکومت کو ملک میں مہنگائی کم اور عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، حکومت اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیکر مہنگائی روکنے کیلئے اقدامات کرے تاکہ ملک میں حقیقی خوشحالی اور استحکام کا خواب پورا ہوسکے۔