ٹیکس کے نظام میں بدعنوانی ختم کرکے مہنگائی میں کمی لائی جاسکتی ہے۔آئی ایم ایف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹیکس کے نظام میں بدعنوانی ختم کرکے مہنگائی میں کمی لائی جاسکتی ہے۔آئی ایم ایف
ٹیکس کے نظام میں بدعنوانی ختم کرکے مہنگائی میں کمی لائی جاسکتی ہے۔آئی ایم ایف

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس کے نظام میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، ٹیکس نظام میں بدعنوانی ختم کرنے سے ہی مہنگائی میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے کہا کہ فوری طور پر ملک میں مہنگائی کم ہونے کے امکانات نہیں، مالیاتی فنڈ چاہتا ہے پاکستان ٹیکس نظام میں اصلاحات لاتے ہوئے بدعنوانی ختم کردے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ایف نمائندہ نے کہا کہ ماضی کی معاشی پالیسیوں سے صرف کاروباری افراد کو فائدہ حاصل ہوا۔ خسارے پر قابو پانا ہے تو ٹیکس نیٹ بڑھانا ہوگا۔ معیشت کو دستاویزی شکل دینا بہت ضروری ہے۔ 

پاکستان میں مالیاتی فنڈ کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا دابن نے کہا کہ ملک میں معاشی مستعدی اور ڈسپلن آئی ایم ایف پروگرام کے بعد آیا، خوشی ہے پاکستان نے سرکلر قرضوں میں کمی کے لیے جامع منصوبہ بندی کی۔

کنٹری ڈائریکٹر(پاکستان) ٹریسا دابن نےکہا  کہ ملک کی آمدنی بڑھانا پاکستان کے لیے اہم چیلنج ہے جبکہ ایکسچینج ریٹ اور سماجی شعبہ جات کے تحفظ سمیت دیگر چیلنجز بھی الگ اہمیت رکھتے ہیں جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات ختم کرنا چاہتے ہیں۔

ٹریسا دابن نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو آئندہ سال مارچ میں ٹیکس ری فنڈ دیا جائے گا، جبکہ 2021ء تک ہدف مقرر کیا گیا ہے کہ کمپنیوں کے نقصانات ختم کیے جائیں۔ ٹیکس ہدف کمی سے ٹیکس جمع کرنے کے کام کا معیار بہتر ہوگا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے 6 ارب ڈالر قرض کے بڑے پروگرام کے تحت پاکستان کو دوسری قسط کی خطیر رقم فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔

 آئی ایم ایف پاکستان کو دوسری قسط میں 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کرے گا۔ قرضے کی منظوری عالمی مالیاتی ادارے کے5 روز قبل منعقدہ پہلے جائزہ اجلاس میں دی گئی۔

مزید پڑھیں:  قرض کی قسط: پاکستان کو خطیر رقم کی فراہمی منظور 

Related Posts