کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں ایک نہایت افسوسناک اور لرزہ خیز واقعے میں پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر ایک آٹھ ماہ کی لاپتہ بچی کو اس کی سونے کی بالیاں اتار کر گٹر میں پھینک دیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت اللہ ڈینو، کامران اور شوکت کے ناموں سے ہوئی ہے۔ تفتیش کے دوران ان تینوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے بچی کی سونے کی بالیاں اتار کر اسے گٹر میں پھینک دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ یہ اللہ کا خاص کرم تھا کہ بچی زندہ ملی کیونکہ نالے کے پانی میں اس کی گردن پانی کی سطح سے اوپر رہی، جس سے وہ ڈوبنے سے بچ گئی۔
بچی کے والد نے اس کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ایک دن قبل پولیس کو دی تھی جس کے بعد پولیس کی کوششوں سے بچی کو بازیاب کر لیا گیا۔
پولیس افسران کا مزید کہنا ہے کہ اس جرم میں ملوث چوتھے شریک کار کی تلاش جاری ہے۔
ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے بچی کو صرف سونے کی بالیوں کی لالچ میں نشانہ بنایا اور واردات کے بعد بالیاں بھی گٹر کے قریب ہی پھینک دیں۔
اس ہولناک جرم کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سندھ کے وزیر داخلہ نے واقعے کی مزید تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
یہ واقعہ کراچی میں بچوں کی حفاظت اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر شدید سوالات اٹھا رہا ہے اور حساس علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سخت کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔