ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر دستاویزی مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی زد میں بھارتی تارکین وطن بھی آگئے ہیں، امریکہ کی فوجی پرواز غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو لے کر بھارت روانہ ہوگئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ”رائٹرز“ کے مطابق، ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سی-17 طیارہ بھارت کے لیے روانہ ہو چکا ہے، تاہم اس کو بھارت پہنچنے میں کم از کم 24 گھنٹے لگیں گے۔
جرمنی کے شینجن ویزا کیلئے پاکستانیوں کو کتنی بینک اسٹیٹمنٹ درکار؟
ٹرمپ نے امریکہ کی تاریخ کی سب سے بڑی بے دخلی مہم چلانے کا وعدہ کیا تھا، امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے 18 ہزار غیر قانونی بھارتی شہریوں کی ابتدائی فہرست مرتب کی ہے، جو مجموعی طور پر 15ان لاکھ افراد کی اس فہرست کا حصہ ہیں جنہیں ملک بدر کیا جانا ہے۔ تاہم، یہ واضح نہیں کہ پیر کو روانہ ہونے والی پرواز میں کتنے افراد سوار تھے۔
پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق، امریکہ میں تقریباً 7 لاکھ 25 ہزار غیر قانونی بھارتی تارکین وطن مقیم ہیں، جو میکسیکو اور ایل سلواڈور کے بعد غیر قانونی مہاجرین کی تیسری سب سے بڑی تعداد ہے۔
گزشتہ ماہ، نئی دہلی نے کہا تھا کہ بھارت ہمیشہ اپنے غیر قانونی شہریوں کی واپسی کے لیے تیار رہا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا تھا کہ بھارت اس بات کی تصدیق کر رہا ہے کہ امریکہ سے کون سے بھارتی شہری ملک بدر کیے جا سکتے ہیں، اور فی الحال ان کی درست تعداد کا تعین ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا، ’ہر ملک کے ساتھ، اور امریکہ بھی اس میں شامل ہے، ہمارا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ اگر ہمارے شہری وہاں غیر قانونی طور پر موجود ہوں اور ہمیں یقین ہو کہ وہ ہمارے شہری ہیں، تو ہم ان کی جائز واپسی کے لیے ہمیشہ تیار رہے ہیں۔‘
صدر ٹرمپ نے جنوری میں کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو واپس لینے کے معاملے میں ’درست اقدام کریں گے‘۔ یہ بیان دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک فون کال کے بعد سامنے آیا، جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
پینٹاگون نے بھی ٹیکساس کے شہر ایل پاسو اور کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیاگو میں زیر حراست 5 ہزار سے زائد مہاجرین کو ملک بدر کرنے کے لیے پروازیں فراہم کرنا شروع کر دی ہیں۔ اب تک فوجی طیارے تارکین وطن کو گوئٹے مالا، پیرو اور ہونڈوراس پہنچا چکے ہیں۔