گستاخانہ بیان، بھارتی سپریم کورٹ کا نوپور شرما کو معافی مانگنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: آن لائن)

نئی دہلی: بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو بھارتی سپریم کورٹ نے گستاخانہ بیان پر بھارتی قوم سے معافی مانگنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالتی فیصلہ واقعے کے 1 ماہ بعد سامنے آیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کی حکمراں سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابق ترجمان کو پارٹی نے گستاخانہ بیان پر برطرف کردیا تھا جبکہ نوپور شرما نے گستاخانہ بیان مئی میں دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

متحدہ عرب امارات میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلے میں سابق ترجمان بی جے پی نورپور شرما پر برہمی کا اظہار کیا اور سرزنش کرتے ہوئے بی جے پی رہنما کو ٹی وی پر آ کر معافی مانگنے کا حکم جاری کیا۔

بیان کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ نوپور شرما نے گستاخانہ بیان ایجنڈے کے تحت دیا جس سے بھارتی قوم کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ گستاخانہ بیان کے بعد اودے پور میں ایک درزی کا قتل بھی ہوا۔ نوپور شرما کی زبان درازی پورے ملک میں آگ لگا دینے کا باعث بنی۔

ریمارکس کے دوران سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹی وی چینل اور نوپور شرما کا حساس مذہبی معاملات پر بات کرنا مخصوص ایجنڈے کو فروغ دینے کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ 

Related Posts