انتخابی مہم میں مفت تحائف کا لالچ، بھارتی سپریم کورٹ کا مودی حکومت کو نوٹس

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے عوام کو انتخابی مہم کیلئے مفت تحائف کا لالچ دینے پر مودی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے ”فری بیز“ کے نام پر عوام کو لالچ دینے پر سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے مودی حکومت کے علاوہ مدھیہ پردیش اور راجستھان حکومتوں کو بھی نوٹسز جاری کردئیے۔

حماس کے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ فائر، مجاہدین کی قابض فوج سے جھڑپیں، فلسطینیوں کا جشن

بھارتی سپریم کورٹ نے الزام کی زد میں آنے والی حکومتوں کو جواب جمع کرانے کیلئے 4 ہفتوں کا وقت دے دیا۔ سپریم کورٹ میں درخواست گزار بھٹو لال جین کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ انتخاب سے پہلے حکومت کی جانب سے نقد رقم تقسیم کرنے سے زیادہ ظالمانہ اقدام کوئی نہیں ہوسکتا۔

درخواست گزار نے کہا کہ ہر بار اس کا بوجھ بھارتی ٹیکس دہندگان پر ڈالا جاتا ہے۔ بھارتی چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ریمارکس دئیے کہ انتخاب سے قبل کئی طرح کے وعدے کیے جاتے ہیں جن کو قابو نہیں کیاجاسکتا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے مدھیہ پردیش وغیرہ کے وزیر اعلیٰ کو کیس میں فریق بنایا، آپ مودی حکومت سمیت دیگر افسرانِ بالا کو فریق بنائیں۔ سپریم کورٹ نے متعلقہ حکومتوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ 

 

Related Posts