طالبات کی حجاب کیساتھ امتحان کی درخواست، بھارتی سپریم کورٹ سماعت سے انکاری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے طالبات کی حجاب کے ساتھ امتحان میں شرکت کی درخواست کی فوری سماعت سے انکار کردیا ہے، بھارتی میڈیا کو امید ہے کہ سماعت ہولی کے بعد ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز بھارتی ریاست کرناٹک کے پری یونیورسٹی کالجز میں طالبات کو حجاب کے ساتھ شرکت سے متعلق کیس کی سماعت سے انکار کیا۔ خاتون وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 5روز بعد امتحان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انڈونیشیا میں تیل کے گودام میں آتشزدگی سے 17افراد جاں حق

وکیل نے استدعا کی کہ معاملے کی فوری سماعت کی جائے تاہم سپریم کورٹ بینچ نے مؤقف اختیار کیا کہ آپ آخری تاریخ کو آئے، ہم کیا کرسکتے ہیں؟ بھارتی چیف جسٹس جی وائی چندر چوڑ نے ریمارکس دئیے کہ ہولی کی تعطیل کے بعد بینچ تشکیل دیں گے۔

قبل ازیں گزشتہ ماہ بھارتی سپریم کورٹ نے طالبات کے حجاب پہن کر امتحان میں شرکت کی درخواست کی سماعت پر رضامندی ظاہر کی تاہم بھارتی سپریم کورٹ اس مقدمے کی فوری سماعت سے انکاری ہے جبکہ امتحانات 9مارچ کو شروع ہوں گے۔

خیال رہے کہ طالبات کو بھارت میں بد ترین پابندی کا سامنا ہے۔ طالبات کے وکیل کی جانب سے استدعا کے بعد بھارتی سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ طالبات کو امتحان دینے سے کیوں روکا جارہا ہے؟وکیل نے بتایا کہ حجاب پہننے کی وجہ سے طالبات کو امتحان دینے سے روک دیا گیا ہے۔

بھارت کی مسلمان طالبات کا ایک سال پہلے ہی ضائع ہوچکا ہے۔ ریلیف نہ دئیے جانے کی صورت میں طالبات کا مزید ایک سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ اس معاملے پر 2 الگ الگ اور ایک دوسرے کے مخالف حکم جاری کرکے پہلے ہی تنقید کا نشانہ بنی ہوئی ہے۔

Related Posts