بھارتی مسلمان اپنے ملک کے سیکولر آئین پر فخر کرتے ہیں، ڈاکٹر عبد الکریم عیسیٰ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہندوستان کے ساتھ ہمارے گہرے رابطے ہیں اور تاریخی رشتے ہیں جس کی ہم ستائش کرتے ہیں، ہندوستان میں جمہوری تنوع ہے اور مختلف طرح کا کلچر ہے جس کو بڑھانے کی ضرورت ہے اور ہم اس کی ستائش کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں خسرو فاﺅنڈیشن کے اشتراک سے ہونے والے پروگرام میں رابطہ عالم اسلامی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر عبد الکریم العیسی نے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

اسرائیل نے فلسطین کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے، اقوام متحدہ

بھارت سرکار کی دعوت پر تشریف لائے ڈاکٹر عبد الکریم العیسی نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ ہماری تہذیب میں تنوع ہے ، ہماری زبان میں تنوع ہے ، افکار وخیالات میں میں تنوع ہے اورتنوع اور اختلافات فطری ہیں انسان کی فطرت میں تنوع ہے اور انسانیت کی سب سے بڑی طاقت یہی ہے۔ تہذیب ، زبان اور کلچر کا تنوع ہمارے اتحاد کا سب سے بڑا نقطہ اور ذریعہ۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہماری تنظیم رابطہ عالم اسلامی میں دنیا کی مختلف تہذیبوں اور کلچر کا اشتراک پایا جاتاہے ، مختلف جمہوری ممالک سے ہمارے رابطے اور تعلقات ہیں۔ ہندوستان میں بھی ہمارے نمائندے ہیں۔ یہاں کی مختلف کمیونٹیز سے ہمارے رابطے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ بھارت ایک ہندو اکثریتی ملک ہے لیکن یہاں کا دستور سیکولر اور جمہوری ہے۔ یہاں کے مذہبی رہنما شری شری روی شنکر سے ہمارے گہرے رابطے ہیں۔

ڈاکٹر عبد الکریم العیسی نے مزید کہاکہ مسلمان بھارت میں بڑی تعداد میں ہیں اور اپنے ہندوستانی ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں ۔یہاں کے سیکولر دستوری اور جمہوری نظام پر انہیں اطمینان ہے ۔

ہماری تنظیم نے دنیا بھر میں مشترکہ مقاصد کے ساتھ امن وسلامتی قائم کرنے کی کوشش کی ہے اور ہمیں کامیابی ملی ہے۔ دنیا بھر میں امن و سلامتی قائم کرنا اور اس کیلئے جد و جہد کرنا ہمارا فرض اور اس سلسلے میں اٹھائے گئے سبھی اقدمات کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔

تہذیب ، کلچر اور زبان کا تنوع وطن سے محبت ، ملک کی ترقی اور سلامتی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔اقوامِ متحدہ کے ایجنڈے کو ہم لگاتار سپورٹ کرتے ہیں اور مشرق مغرب میں ایک ساتھ رہنے کے پروگرام کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارت دورہ کے دوران مختلف تہذیبوں اور مذہب کے نمائندوں سے ہماری میٹنگ ہوئی ، ایک دوسرے کو سمجھنا اس کا احترام کرنا اور تنوع کے باوجود باہمی محبت کے ساتھ رہنا اس وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ انسان ایک دوسرے کے برابر ہیں اور نئی نسل کیلئے بہتر مستقل کی امید کرتے ہیں۔

مسلمان دوسرے کا احترام کرتا ہے۔ صحیح رہنمائی کرتا ہے۔ خیر کا کام کرتاہے۔ اسلام سبھی کے ساتھ رہنا سکھاتا ہے۔ اسلام مختلف قوموں اور تہذیبوں کے ساتھ امن وسلامتی کے ساتھ زندگی گزارنے کی تعلیم دیتا ہے۔ اسلام سب کے ساتھ تعاون کرنا سکھاتا ہے۔ اسلامی تہذیب اور تعلیم محبت کی تعلیم ہے ۔ اسلامی تعلیمات کے ذریعہ معاشرہ کامیاب قرار پاتاہے۔

اسلام سبھی کیلئے ایک کھلی کتاب ہے جو ہر کسی کو مطالعہ کرنے ، اس کے بارے میں جاننے اور ڈائیلاگ کرنے کی دعوت دیتاہے۔ دنیا بھر میں دو ارب مسلمان ہیں اور وہ امن وسلامتی کے ساتھ جیتے ہیں۔ ہندوستان میں بھی بڑی تعداد ہے اور یہاں کے قانون پر عمل کرتے ہیں  کیوںکہ یہاں کے دستور میں تنوع اور ڈایورسیٹی ہے۔

Related Posts